رسائی کے لنکس

فلسطینیوں کی مشکلات اجاگر کرنے والا اسرائیلی مصنف ، جس کی سوچ حماس کے حملے نے بدل کر رکھ دی


اسرائیلی صحافی شلومی ایلڈار
اسرائیلی صحافی شلومی ایلڈار

شلومی ایلڈار ایک اسرائیلی صحافی ہیں اور وہ گزشتہ تیس سال سے زیادہ عرصے سے حماس اور غزہ کے حالات کے بارے میں لکھ رہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ سات اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے نے اس گروپ کے بارے میں انکے نقطہ نظر کو یکسر تبدیل کر دیا ہے

وہ اپنی کتابوں اور ایوارڈ یافتہ دستاویزی فلموں میں ، فلسطینیوں پر پس پردہ جو کچھ گزرتی ہے ،بتانے کی کوشش کرتے رہے مگر اب وہ سات اکتوبر کے حملے کے صدمے سے نبرد آزما ہیں۔ اب وہ حماس کو ایک ایسے گروپ کے طور پر نہیں دیکھتے جسکے ساتھ استدلال کیا جا سکتا ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ سات اکتوبر کے حملے کے بعد انکے پاس ایک فلسطینی کا فون آیا جس نے انہیں غزہ میں اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے خاندان کے افراد کے بارے میں بتایا اور ایلڈار اعتراف کرتے ہیں کہ وہ صرف اتنا ہی کہہ سکے کہ دیکھو حماس نے بھی تو کیا کچھ کردیا۔

گزشتہ برسوں کے دوران ایلڈار نے نہ صرف غزہ میں بار بار ہونے والے تصادموں کے حوالے سے فلسطینیوں کی مشکلات کو اجاگر کیا بلکہ اسماعیل ہانیہ سمیت حماس کے لیڈروں کے انٹرویو بھی کئے تھے۔

اسرائیلی یرغمالیوں کی بازیابی کی مہم؛ کیا اس سے فرق پڑے گا؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:55 0:00

وہ کہتے ہیں کہ میں تیس سال سے زیادہ عرصے سے حماس کو کور کر رہا ہوں اور میں کبھی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ وہ عفریت بن جائیں گے۔ وہ کہتے ہیں کہ انہوں نے پہلے کبھی گروپ کے روئیے کا نازیوں اور ہولو کاسٹ سے موازنہ نہیں کیا تھا۔ لیکن سات اکتوبر کے حملے کے بعد جلی ہوئی لاشوں، ان کی مبینہ قطع و برید، آبرو ریزیوں اور اغوا کی وارداتوں نے انکی سوچ بدل دی۔

خیال رہے کہ سات اکتوبر کو اسرائیل کے حملے کے نتیجے میں کوئی بارہ سو لوگ مارے گئے تھے جن میں زیادہ تر شہری تھے۔ اور بہت سے لوگوں کو اغوا کر لیا گیا تھا۔ اسرائیل کی جوابی کارروائی کے نتیجے میں غزہ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد غزہ کی وزارت صحت کے مطابق تیرہ ہزار سے زیادہ تک پہنچ گئی ہے۔

وی او اے

فورم

XS
SM
MD
LG