غزہ میں جاری اسرائیل اور حماس جنگ کے دوران ایک ہی دن میں 21 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔ یہ اکتوبر سے شروع ہونے والی جنگ کے بعد سے ایک روز کی سب سے بڑی فوجی ہلاکتیں ہیں۔
اسرائیل کی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے منگل کو صحافیوں کو بتایا کہ 21 اہلکار ایک دھماکے میں ہلاک ہوئے ہیں۔
ان کے بقول عسکریت پسندوں نے ایک ٹینک پر راکٹ فائر کیا اور اسی وقت قریب واقع دو عمارتوں میں دھماکا ہوا جہاں فورسز نے عسکریت پسندوں کو تباہ کرنے کے لیے دھماکہ خیز مواد نصب کیا تھا۔ یہ عمارتیں فوجیوں پر گر گئیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم واقعے کی تفصیلات اور دھماکے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کر رہے ہیں۔
اس سے قبل اسرائیل کی فوج نے کہا تھا کہ جنوبی غزہ میں ایک علیحدہ حملے میں تین اہلکار مارے گئے تھے۔
اسرائیل کے وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے غزہ میں 21 اہلکاروں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ "مکمل فتح" تک فوج لڑے گی۔
نیتن یاہو نے 'ایکس' پر ایک پیغام میں کہا کہ جنگ کے آغاز کے بعد سے 22 جنوری اسرائیلی فورسز کے لیے سب سے مشکل دنوں میں سے ایک تھا۔
دوسری جانب غزہ کی وزارتِ صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے 'رائٹرز' کو بتایا کہ یہ حملہ ایسے وقت ہوا ہے جب غزہ میں مغربی خان یونس میں اسرائیلی افواج نے فضا، زمین اور سمندر سے بمباری کی جس میں ایک اسپتال کو نشانہ بنایا گیا اور طبی عملے کو گرفتار کیا گیا۔
اسرائیل کی جانب سے اسپتال کی صورتِ حال پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق پیر کو اسرائیلی اہلکار اس وقت ہلاک ہوئے جب وہ دو عمارتوں میں دھماکہ خیز مواد نصب کر رہے تھے، اس دوران حماس نے قریب موجود ایک ٹینک کو نشانہ بنایا جس کی گونج سے دونوں عمارتیں منہدم ہو گئیں۔
غزہ جنگ میں اب تک کم از کم 217 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ سات اکتوبر کو حماس کے جنوبی اسرائیل پر حملے کے بعد سے شروع ہونے والی اس جنگ میں غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق 25 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیل کے مطابق حماس کے حملوں میں 1200 افراد ہلاک اور 240 کو یرغمال بنایا گیا تھا۔
اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں اداروں 'رائٹرز' اور 'ایسوسی ایٹڈ پریس' سے لی گئی ہیں۔
فورم