بائیڈن انتظامیہ نے فلسطینی پناہ گزینوں سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے،UNRWA پر ان الزامات کے بعد کہ اس کے کچھ اہلکاروں نے سات اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملوں میں حصہ لیا تھا، اس کی امداد کو عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔ ادارے نےمتعدد ملازمین کو برخواست کر دیا ہے اور تحقیقاتی کارروائی کا حکم دیا ہے ۔
امریکی محکمہ خارجہ نے جمعےکےروز کہا کہ اسے ان الزامات پر سخت تشویش ہے اور اس نے فلسطینی پناہ گزینوں سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے،UNRWA کی اضافی امداد کو اس وقت تک عارضی طور پر روک دیا ہےجب تک ان دعوؤں کا جائزہ نہیں لیا جاتا اور اقوام متحدہ ان سے نمٹنے کےلیے کوئی اقدام نہیں کرلیتی۔
محکمہ خارجہ نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے جمعرات کو اقوام متحدہ کے سر براہ اینتونیو گوتریس کو اس فیصلے سے مطلع کرنے کے لیے بات کی تھی، جو UNRWA کے لیے بائیڈن انتظامیہ کی سابق معاونت کے حوالے سے نمایاں طور پر برعکس فیصلہ ہے۔
بلنکن نے ابھی حال ہی میں اردن میں UNRWA کے دفتر کا دورہ کیا تھا اور غزہ میں ادارے کے کام کی تعریف کی تھی جب کہ تنازعے میں اس کے درجنوں اہل کاروں کی اموات پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔
محکمہ خارجہ نے اقوام متحدہ کی تحقیقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا،" ہم ایسی کسی تحقیقات کے نتیجے اور الزامات درست ہونے کی صورت میں سیکرٹری جنرل کی جانب سے, فیصلہ کن اقدام کے عزم کا خیر مقدم کرتے ہیں۔"
محکمہ خارجہ نے کہا ،"ہم اقوام متحدہ کی جانب سے UNRWA کے ایک جامع اور غیر جانبدار جائزے کے اعلان کا بھی خیرمقدم کرتے ہیں۔ سات اکتوبر کے خوفناک حملوں میں جس کسی نے بھی حصہ لیا اس کو مکمل طور پر جواب دہ ٹھہرایا جانا چاہئے۔"
بائیڈن انتظامیہ نے اقتدار سنبھالنے کے بعد UNRWA کی فنڈنگ کو بحال کر دیا تھا جسے ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کے دوران منقطع کر دیا گیا تھا۔
اقوام متحدہ کے ادارے UNRWA کا رد عمل
اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے کے سر براہ نے کہا ہے کہ اس نے اسرائیل کی جانب سے اس الزام کے بعدکہ ادارے کے کچھ اہل کاروں نے جنوبی اسرائیل میں حماس کے عسکریت پسندوں کے مہلک حملوں میں حصہ لیا تھا، متعدد ملازمین کو برخواست کر دیا ہے اور ایک تحقیقاتی کارروائی کا حکم دیا ہے ۔
جمعے کے روز ایک بیان میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے کے سر براہ Philippe Lazzarini نے بھی اس پیش رفت کو افسوسناک قرار دیا ۔
انہوں نے کہا کہ ، ان کا ادارہ ،جو UNRWA کے طور پر معروف ہے ، سات اکتوبر کے حملوں کی مذمت کرتا ہے جس میں عسکریت پسندوں نے لگ بھگ 1200 لوگوں کو ہلاک کر دیا اور 250 کو یرغمال بنایا تھا۔ انہوں نے اپیل کی کہ یرغمالوں کو فوری اور غیر مشروط طور پر رہا کرکے ان کے خاندانوں کے پاس واپس بھیجا جائے ۔
لازارینی نے کہا کہ اسرائیلی عہدے داروں نے ان کے ادارے کو حملوں میں مبینہ طور پر ملوث متعدد ملازمین کے بارے میں معلومات فراہم کی تھیں۔
غزہ کے 23 لاکھ لوگوں میں سے لاکھوں کو تعلیم ، طبی سہولیات اور ویلفئیر سروسز فراہم کرنے والے اس ادارے کے پاس ہزاروں ملازمین ہیں۔
لازارینی نے کہا کہ ،"جو کوئی بھی اقوام متحدہ کی بنیادی اقدار سے غداری کرتا ہے وہ ان کے ساتھ بھی غداری کرتا ہے جن کیلئے ہم غزہ، پورے خطے اور دینا بھر میں خدمات انجام دیتےہیں۔"
انہوں نے کہا ملازمت سے بر طرف کیے جانے والے لوگوں کے علاوہ، ادارے کے دوسرے ملازمین کو بھی ملوث پائے جانے کی صور ت میں جواب دہ ٹھہرایا جائے گا جس میں فوجداری مقدمات شامل ہیں۔
اس رپورٹ کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے۔
فورم