رسائی کے لنکس

صدر پوٹن کایوکرین پرروسی طیارہ گرانے کا الزام، یوکرین کا انکار، حادثے میں 74 افراد کی ہلاکت


روسی فوٹیج سے بنائی گئی اس تصویر میں بیلگوروڈ کے علاقے میں روسی فوجی طیارے کا ملبہ بکھرا ہوا ہے۔ اس حادثے میں 74 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ 26 جنوری 2024
روسی فوٹیج سے بنائی گئی اس تصویر میں بیلگوروڈ کے علاقے میں روسی فوجی طیارے کا ملبہ بکھرا ہوا ہے۔ اس حادثے میں 74 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ 26 جنوری 2024

ماسکو اور کیف اس ہفتے کے شروع میں روس کے بیلگوروڈ کے علاقے میں ایک فوجی طیارے کو مار گرائے جانے کا الزام ایک دوسرے پر لگاتے رہے ہیں۔ اس طیارے میں مبینہ طور پر 65 یوکرینی جنگی قیدیوں کو روسی فوجیوں سے تبادلے کے لیے بھیجا جا رہا تھا۔

طیارے پر عملے سمیت 74 افراد سوار تھے، جو سب کے سب ہلاک ہو گئے۔

جمعے کے روز روسی صدر ولادی میر پوٹن نے اپنی ایک ٹیلی ویژن تقریر میں اس واقعہ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں معلوم انہوں نے طیارے کو جان بوجھ کر مار گرایا تھا یا ایسا کسی غلطی کی وجہ سے ہوا۔ تاہم جو کچھ بھی ہوا، ہر صورت میں یہ ایک جرم ہے۔

یوکرین نے جواباً یہ کہا تھا کہ ہوسکتا ہے کہ روسی طیارے کو اس کی اپنی فوج نے ممکنہ طور پر غلطی سے کی گئی فائرنگ کا نشانہ بنایا ہو۔

حادثے کے مقام کے قریب واقع ایک گاؤں یابلونوفو کے ایک گرجا گھر میں ہلاک ہونے والے 74 افراد کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں ۔ 24 جنوری 2024
حادثے کے مقام کے قریب واقع ایک گاؤں یابلونوفو کے ایک گرجا گھر میں ہلاک ہونے والے 74 افراد کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں ۔ 24 جنوری 2024

پوٹن نے یوکرین کی جانب سے اس الزام کا جواب دیتے ہوئےجو غلطی سے کی گئی فائرنگ سے اپنا طیارہ گرائے جانے کے بارے میں تھا، کہا کہ روس اپنے طیارے کو غلطی سے کی گئی فائرنگ سے بھی نہیں گرا سکتا کیونکہ روس کے دفاعی نظام میں اپنے طیاروں پر حملہ کرنے سے روکنے کے حفاظتی انتظامات موجود ہیں اور آپریٹر جتنی بار چاہے بٹن دبا لے ہمارا فضائی دفاعی نظام اپنے طیارے پر فائر نہیں کرسکتا۔

پوٹن نے الزام لگایا کہ طیارے کو جس میزائل سے گرایا گیا وہ غالباً امریکہ یا فرانسیسی تھا۔ اس کا تعین یقینی طور پر دو تین روز میں ہو جائے گا۔

روس کی ریاستی تحقیقاتی کمیٹی نے جمعے کے روز بتایا کہ چادثے کی جگہ سے ملنے والے انسانی اعضا کی باقیات کی جینیاتی ٹیسٹنگ مکمل کر لی گئی ہے اور اسے یوکرین کی شناختی دستاویزات بھی مل گئیں ہیں۔

روسی فوجی ٹرانسپورٹ طیارہ آئی ایل 76 محو پرواز ہے۔ اس ماڈل کے ایک طیارے کو میزائل سے مار گرانے کا الزام روس اور یوکرین ایک دوسرے پر لگا رہے ہیں۔فائل فوٹو
روسی فوجی ٹرانسپورٹ طیارہ آئی ایل 76 محو پرواز ہے۔ اس ماڈل کے ایک طیارے کو میزائل سے مار گرانے کا الزام روس اور یوکرین ایک دوسرے پر لگا رہے ہیں۔فائل فوٹو

طیارہ گرنے کے مقام تک روس کے سوا کسی اور کو رسائی حاصل نہیں ہے۔

جمعرات کے روز تحقیقاتی کمیٹی نے بتایا تھا کہ ابتدائی نتائج سے یہ نشاندہی ہوئی ہے کہ طیارے کو یوکرین کی حدود سے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سے نشانہ بنایا گیا تھا۔

روس نے اپنے الزامات ثابت کرنے کے لیے کوئی شواہد پیش نہیں کیے۔

یوکرین نے روسی دعوؤں کی تردید کی ہے جن میں کہا تھا کہ یوکرین کو یہ اطلاع کر دی گئی تھی کہ یوکرینی جنگی قیدیوں کو لے جانے والا ایک طیارہ روس کے جنوب مغربی علاقے بیلگوروڈ پر سے پرواز کر ے گا۔

روسی پولیس بیلگوروڈ کے اس علاقے میں جہاں فوجی ٹرانسپورٹ طیارہ گرا تھا، تمام ٹریفک بند کر رہی ہے۔ 24 جنوری 2024
روسی پولیس بیلگوروڈ کے اس علاقے میں جہاں فوجی ٹرانسپورٹ طیارہ گرا تھا، تمام ٹریفک بند کر رہی ہے۔ 24 جنوری 2024

یوکرین نے یہ الزام بھی لگایا ہے کہ روسی میڈیا میں 65 یوکرینی فوجیوں کی جو فہرست جاری کی گئی ہے اس میں تضادات ہیں۔

یوکرین کے صدر نے جمعرات کو حادثے کی بین الاقوامی تحقیقات پر اصرار کیا تھا۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں یوکرین کے ایلچی نے اپنی حکومت کی جانب سے بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ دوہراتے ہوئے کہا کہ روسی فوج نے ایمرجینسی سروسز کو جائے حادثہ تک رسائی کی اجازت نہیں دی۔

روس کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ طیارے کے بلیک باکس فلائٹ ریکارڈرز کو ماسکو میں وزارت دفاع کی لیبارٹری میں پہنچا دیا گیا ہے اور تفتیش کار ان پر کام کر رہے ہیں۔

(اس رپورٹ کے لیے کچھ مواد رائٹرز اور اے پی سے لیا گیا ہے)

فورم

XS
SM
MD
LG