بلوچستان دھماکوں میں ہلاکتیں 30 ہوگئیں، داعش کا ذمہ داری قبول کرنے کا دعوی
بلوچستان کے دو اضلاع پشین اور قلعہ سیف اللہ میں انتخابی امیدواروں کے دفاتر کے باہر ہونے والے دھماکوں میں ہلاکتوں کی تعداد 30 ہو گئی ہے ، جبکہ دو درجن سے زیادہ افراد زخمی ہیں۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق داعش نے پشین میں ہونے والے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعوی کیا ہے۔ دولت اسلامیہ یا داعش نامی دہشت گرد تنظیم نے ٹیلی گرام پر جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ آتش گیر مواد سے لیس موٹربائیک پر سوار اس کے جنگجووں نے بلوچستان کے ضلع پشین میں ایک انتخابی اجتماع میں یہ دھماکہ کیا۔
کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں دستی بم پھٹنے سے مبینہ دہشت گرد ہلاک
کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں دستی بم پھٹنے سے ایک شخص ہلاک ہو گیا ہے۔
پولیس کے مطابق دہشت گرد دستی بم لے کر جارہا تھا جو اس کے ہاتھ میں پھٹ گیا جس سے وہ موقع پر ہلاک ہو گیا۔
ایس ایس پی ایسٹ عرفان بہادر کے مطابق دہشت گرد کی شناخت نہیں ہوسکی ہے، تاہم دہشت گرد کا ٹارگٹ کیا تھا کہنا قبل از وقت ہوگا۔
ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارے پاس دو تہائی اکثریت آئے گی: بیرسٹر گوہر خان
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بیرسٹر گوہر علی خان کہتے ہیں کہ جمہوریت، معیشت اور عوام کو مشکل سے نکالنے کے لیے آگے بڑھنا چاہیے۔
نجی نیوز چینل 'جیو نیوز' سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کا یہی وژن ہے کہ ملک اور فوج ہماری ہے۔ ملک کی خاطر سب کچھ بھلا کر آگے بڑھنا چاہیے۔ ہماری کوشش ہے کہ حالات بہتری کی طرف جائیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن صاف شفاف اور منصفانہ ہونا چاہیے۔ یہ بہت اہم انتخابات ہے اور ملک میں سیاسی مفاہمت ہونی چاہیے۔
بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ ہم عمران خان کی پالیسی کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ ہم کسی صورت تشدد نہیں چاہتے۔ ہم چاہتے ہیں کہ اب سیز فائر ہو، ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارے پاس دو تہائی اکثریت آئے گی۔ انتخابات کے بعد ہماری یہی کوشش ہوگی کہ ہم آگے بڑھ سکیں۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ ہمارے حمایت یافتہ آزاد امیدوار جیت کر کہیں اور نہیں جائیں گے۔ اللہ نے چاہا تو ہم حکومت بھی بنائیں گے۔ ہم پارلیمان میں بیٹھیں گے۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ الیکشن کے دن ووٹر گھر سے باہر نکلیں۔ اگر انتخابی دھاندلی کی کوشش کی جاتی ہے تو احتجاج لوگوں کا حق ہے، لیکن تشدد کا راستہ اختیار نہیں کرنا چاہیے۔
انتخابات کے پیشِ نظر آٹھ فروری کو پاکستان کی سرحدی گزرگاہیں بند رہیں گی
پاکستان میں آٹھ فروری کو انتخابات کے پیشِ نظر پاکستان اور ایران سرحدی گزرگاہیں کارگو اور پیدل چلنے والوں کے لیے بند رہیں گی۔
ترجمان دفترِ خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کے مطابق انتخابات کے دوران سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
ترجمان کے مطابق نو فروری کو سرحد پر معمول کی کارروائیاں دوبارہ شروع ہو جائیں گی۔