رسائی کے لنکس

ایمنسٹی انٹرنیشنل کو پاکستان میں الیکشن کے دوران تشدد کے واقعات پر تشویش

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا سمیت ملک کے دیگر حصوں میں تشدد کے واقعات تشویش کا باعث ہیں۔

00:45 8.2.2024
08:49 7.2.2024

پاکستان میں گزشتہ روز پیش آنے والے واقعات اور انتخابی سرگرمیوں سے متعلق پڑھنے کے لیے کلک کریں۔

08:52 7.2.2024

پاکستان انتخابات: نئی حکومت کو کن چیلنجز کا سامنا ہو گا؟

پاکستان میں آٹھ فروری کو ایک نئی حکومت کے چناؤ کے لیے قومی انتخابات منعقد ہو رہے ہیں جب کہ 241 ملین آبادی پر مشتمل جوہری طور پر مسلح جنوبی ایشیا کے اس ملک کو متعدد بحران اپنی لپیٹ میں لیے ہوئے ہیں۔ ایسے میں اقتدار سنبھالنے والی نئی حکومت کو کچھ چیلنجوں کا سامنا ہو سکتا ہے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز نے اپنی تجزیاتی رپورٹ میں ایسے چند چیلنجز کا جائزہ لیا ہے جو نئی حکومت کو درپیش ہو سکتے ہیں۔

پاکستان گزشتہ موسم گرما میں آئی ایم ایف سے تین ارب ڈالر کے بیل آؤٹ کے ذریعے ڈیفالٹ ہونے سے بال بال بچا تھا، لیکن یہ ضمانت مارچ میں ختم ہو جائے گی جس کے بعد عہدے داروں کا خیال ہے کہ ایک نئے توسیعی پروگرام کی ضرورت پڑے گی۔

نئی حکومت کے لیے، جوریکارڈ سطح کی مہنگائی اور سست شرح افزئش سے متاثرہ معیشت کو سنبھالے گی، یہ بات انتہائی اہم ہو گی کہ وہ آئی ایم ایف کے ساتھ ایک نئے پروگرام پر بات چیت کرے، وہ بھی تیز رفتاری کے ساتھ۔۔

ایک نئے پروگرام کا مطلب یہ ہے کہ وہ بحالی کے ایک تنگ راستے پر چلنے کے لیے درکار اقدامات کے وعدے کرے۔ لیکن ان اقدامات کے نتیجے میں نئی حکومت کے لیے انتہائی مایوسی کی شکار آبادی کو ریلیف فراہم کرنے اور ان صنعتوں کے لیے پالیسی سازی کے اختیارات محدود ہو جائیں گے جو ترقی کے لیے حکومت کی مدد کی منتظر ہیں۔

مزید پڑھیے

08:56 7.2.2024

کیا پاکستان کا کوئی الیکشن شکوک و شبہات سے بالاتر رہا: تجزیہ کار کیا کہتے ہیں؟

پاکستان میں آٹھ فروری کو عام انتخابات ہو رہے ہیں۔ جن کے بارے میں اب سے چند روز پہلے تک شکوک و شبہات پائے جاتے تھے کہ ہوں گے بھی یا نہیں۔ ماضی کے انتخابات کی تاریخ کے تناظر میں سیاسی امور کے ماہرین ان انتخابات، ان کے نتائج اور ان کے اثرات کے بارے میں مختلف انداز فکر رکھتے ہیں۔

ڈاکٹر ہما بقائی ایک ممتاز سینئر تجزیہ کار ہیں۔ وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں اب تک ایسے کوئی انتخابات نہیں ہو سکے ہیں جن کے بارے میں یہ کہا جا سکے کہ وہ غیر متنازع تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انتخابات کی تاریخ پر اگر ایک نظر ڈالی جائے تو دکھائی دیتا ہے کہ ہمیشہ انتخابات ایک حد تک انجینیئرڈ ہوئے ہیں۔ لیکن اس بار تو صورت حال ہی مختلف ہے۔

ان کے بقول، آٹھ فروری کو ہونے والے انتخابات 2018 سے زیادہ متنازع ہیں۔ اس وقت صرف ایک امیدوار کو نا اہل قرار دیا گیا تھا۔ لیکن اس بار تو پوری ایک جماعت ہی نا اہل قرار پائی ہے۔

سپریم کورٹ نے پاکستان الیکشن کمشن کی درخواست قبول کرتے ہوئے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اپنی جماعت میں الیکشن کرانے میں ناکام رہی ہے جس کی وجہ سے بطور پارٹی اپنے انتخابی نشان پر پارلیمانی الیکشن لڑنے کی اہل نہیں رہی۔

مزید پڑھیے

09:01 7.2.2024

اقوامِ متحدہ کے حقوق کے ادارے کی پی ٹی آئی ارکان کو ہراساں کرنے پر تشویش

پاکستان میں جمعرات کے پارلیمانی انتخابات سے پہلے اقوامِ متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے پاکستانی حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ مکمل طور پر آزادانہ اور منصفانہ ووٹنگ کو یقینی بنائیں اور جمہوری عمل کے لیے اپنے عزم کی تجدید کریں۔

جنیوا میں ایک نیوز بریفنگ کے دوران اقوامِ متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی ترجمان لِز تھروسل نے زور دیا کہ مکمل طور پر آزادانہ اور منصفانہ عمل کو یقینی بنایا جائے۔

یہ بیان عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف پارٹی کی طرف سے ہراساں کیے جانے اور انہیں مسلم لیگ (ن) اور اس کے امیدوار نواز شریف کی طرح جلسے جلوس نہ کرنے کی شکایات کے درمیان سامنے آیا ہے۔ حکام نے ایسی شکایات کی تردید کی ہے۔

عمران خان کو چار مقدمات میں جرم ثابت ہونے کے بعد مجموعی طور پر 34 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ تاہم یہ سزائیں اگر ایک ساتھ شروع ہوئی تو قید کا دورانیہ کسی ایک سب سے زیادہ سزا کے برابر رہ جائے گا۔

عدالت نے انہیں الیکشن لڑنے کے لیے بھی نااہل قرار دے دیا ہے۔ ان کی پارٹی اور حامیوں نے دعویٰ کیا ہےکہ یہ پاکستان کی طاقتور فوج کے خلاف ان کی بیان بازی کی سزا تھی جب کہ فوج کا کہنا ہے کہ عمران خان اور ان کی پارٹی کے کئی ارکان 9 مئی کو فوج کی تنصیبات پر حملے کرنے، توڑ پھوڑ کرنے اور انہیں نذر آتش کرنے سمیت لوگوں کو فوج کے خلاف اکسانے میں ملوث ہیں۔

مزید پڑھیے

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG