موبائل فون سروس کی بندش، سیاسی جماعتوں کے دھاندلی کے الزامات
پاکستان میں جمعرات کی صبح آٹھ بجے عام انتخابات کے لیے پولنگ شروع ہونے سے قبل ہی موبائل فون سروس بند کر دی گئی۔ مختلف سیاسی جماعتیں اس اقدام کو دھاندلی کا آغاز قرار دے رہی ہیں۔
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما تیمور خان جھگڑا نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہا کہ پولنگ شروع ہوتے ہی موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز معطل کرنا ایک شرمناک عمل ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر اور انتخابات میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے حصہ لینے والے مصطفیٰ نواز کھوکھر نے بھی ایک بیان میں کہا کہ موبائل نیٹ ورک کی بندش انتخابات کے دن دھاندلی کے آغاز کی نشان دہی کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امیدواروں کا ان کے پولنگ ایجنٹس اور عملے سے رابطہ منقطع ہونا کسی بھی صورت قابلِ قبول نہیں۔
واضح رہے کہ وزارتِ داخلہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملک میں امن و امان کی صورتِ حال کو قائم رکھنے کے لیے ملک بھر میں موبائل فون سروس معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے وزارتِ داخلہ کو موبائل فون یا انٹرنیٹ سروسز بند کرنے کے حوالے سے کسی بھی قسم کے احکامات جاری نہیں کیے۔
کراچی میں بھی ووٹرز نکل آئے
موبائل فون سروس بحال کی جائے، بلاول کا مطالبہ
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے ملک بھر میں موبائل فون سروسز کو فوری طور پر بحال کیا جائے۔ بلاول کے مطابق انہوں نے اپنی پارٹی سے کہہ دیا ہے کہ وہ الیکشن کمیشن اور عدالتوں سے رجوع کریں۔
کراچی اور چمن میں کیا صورتِ حال ہے؟