امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے منگل کو ایوان نمائندگان کے اراکین پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر یوکرین، اسرائیل اور تائیوان کے لئے 95.3 ارب ڈالر کا امدادی پیکیج منظور کریں، اور خبردار کیا ہے کہ ایسا نہ کیا گیا، تو یہ روس کے صدر "پوٹن کے ہاتھوں میں کھیلنے" کے مترادف ہوگا۔ بائیڈن نے کہا کہ اس بل کی حمایت کرنا پوٹن کے سامنے کھڑے ہونے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ہم اس وقت منہ نہیں موڑ سکتے، کیونکہ پوٹن کو اسی کی توقع ہے"۔
امریکی سینٹ نے منگل کی صبح یوکرین، اسرائیل اور تائیوان کے لیے پچانوے ارب ڈالر کے امدادی پیکیج پر ووٹ دیا تھا، لیکن اس پیکج کو ریپبلیکن کنٹرول والے ایوان نمائیندگان میں مخالفت کا سامنا ہے۔
سینٹ میں یہ بل 29 کے مقابلے میں 70 ووٹوں کی اکثریت سے منظور کیا گیا۔ اور ایک درجن سے زیادہ ریپبلیکن سینٹروں نے اکثریتی ڈیمو کریٹک پارٹی کے ساتھ بل کی حمایت میں ووٹ دیا۔
یوکرین کے صدر وولودو میر زیلنسکی نے فوری طور یہ کہتے ہوئے تشکر کا اظہار کیا کہ امریکی امداد روسی دہشت اور بربریت سے انسانی جانوں کو بچانے میں مدد دیتی ہے
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر زیلنسکی نے کہا کہ امریکی امداد، یوکرین میں امن کو قریب تر لاتی ہے۔ اور عالمی استحکام کو بحال کرتی ہے، جس کا نتیجہ تمام امریکیوں اور پوری آزاد دنیا کے لیے بڑھتی ہوئی سیکیورٹی اور خوشحالی کی صورت میں نکلتا ہے۔
سینٹ میں اکثریتی پارٹی کے لیڈر چک شومر نے کہا کہ اس اقدام سے نہ صرف ہماری قومی سلامتی پر، نہ صرف ہمارے اتحادیوں کی سیکیورٹی پر بلکہ مغربی جمہوریت کے تحفظ پر بھی گہرا اثر پڑے گا۔
بل کی منظوری کے بعد شومر نے کہا کہ اس بل کی منظوری کے ساتھ سینٹ یہ اعلان کرتی ہے کہ امریکی قیادت نہ تو دست کش ہو گی، نہ لڑکھڑائے گی اور نہ ہی ناکام ہو گی۔
انہوں نے دو جماعتی حمایت کا حوالہ دیتے ہوئے، یقین ظاہر کیا کہ ایوان نمائندگان میں بھی اس بل پر ووٹنگ کا یہ ہی نتیجہ نکلے گا۔
لیکن ایوان نمائندگان میں ریپبلیکن اراکین نے یوکرین کے لیے مزید امداد کو امریکہ میکسیکو سرحد پر سیکیورٹی کے لیے کارروائی کے معاملے کو آگے بڑھانے سے مشروط کیا ہے۔
ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے پیر کو کہا کہ ترجیح یہ ہے کہ دنیا میں کہیں بھی اضافی امداد بھیجنے سے پہلے امریکہ خود اپنی سرحد کو محفوظ بنائے۔
اس بل میں 61 ارب ڈالر یوکرین کے لیے، 14 ارب ڈالر اسرائیل کے لیے اور کوئی پانچ ارب ڈالر تائیوان سمیت ہندبحر الکاہل خطے میں شراکت داروں کی مدد کے لیے دینا تجویز کیا گیا ہے۔
صدر بائیڈن نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ کانگریس یوکرین کے لیے اضافی امداد کی حمایت نہیں کرے گی تو یہ افسوسناک ہو گا۔
امریکی ایوان نمائندگان اور سینیٹ کے ریپبلیکن اراکین عمومی طور پر حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ میں مزید امداد کی حمایت کرتے ہیں۔ لیکن بہت سے امریکی قانون ساز خاص طور سے ترقی پسند ڈیمو کریٹک اراکین نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں شدید جوابی کارروائی کی مذمت کی ہے۔، جس کے نتیجے میں غزہ کی پٹی میں گزشتہ چار ماہ میں 28 ہزار سے زیادہ افراد مارے جا چکے ہیں۔
یہ جوابی کارروائی اکتوبر میں اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد شروع کی گئی، جس میں اسرائیل کے بقول 12 سو لوگ مارے گئے تھے۔
(وی او اے نیوز)
فورم