حکومت سازی پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے: امریکہ
امریکہ نے ایک بار پھر کہا ہے کہ پاکستان کے عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کے لیے مناسب اقدامات ہونے چاہئیں اور حکومت سازی پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے۔
ترجمان محکمۂ خارجہ میتھیو ملر نے یومیہ بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں انتخابی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں اور ہم یہ مطالبہ دہراتے رہیں گے۔
ترجمان نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ پاکستان میں انتخابات مقابلے کے تھے اور جب نئی عوام کی منتخب کردہ حکومت بن جائے گی تو ہم اس کے ساتھ چلنے کے لیے تیار ہیں۔
واضح رہے کہ آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں کسی بھی جماعت نے واضح اکثریت حاصل نہیں کی ہے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے اعلان کردہ عبوری نتائج کے مطابق آزاد امیدواروں نے سب سے زیادہ نشستیں 101 حاصل کی ہیں جن میں سے بیشتر تحریکِ انصاف کے حمایت یافتہ ہیں۔
عبوری انتخابی نتائج کے مطابق مسلم لیگ 75 نشستوں کے ساتھ اکثریتی جماعت ہے جب کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے 54 اور متحدہ قومی موومنٹ نے 17 نشستیں حاصل کی ہیں۔ دیگر کئی جماعتوں کی نشستوں کی تعداد ایک ہندسے میں ہے۔
این اے 43 ٹانک؛ چھ پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
اسلام آباد ہائی کورٹ نے این اے 43 ٹانک کے چھ پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے این اے 43 ٹانک کے چھ پولنگ اسٹیشنز پر 17 فروری کو دوبارہ پولنگ کرانے کا حکم دیا تھا۔
تحریکِ انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار داوڑ خان کنڈی نے اس نشست کے پانچ پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کے حکم کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
مولانا ریٹ بڑھا رہے ہیں، بابر اعوان
پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما بابر اعوان نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے اپوزیشن میں بیٹھنے کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مولانا ریٹ بڑھا رہے ہیں۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بابر اعوان نے حکومت سازی پر تبصرہ کرتے ہوئے سابق اتحادیوں کو پی ڈی ایم ٹو قرار دیا۔ انہوں نے مولانا فضل الرحمٰن کے اپوزیشن میں بیٹھنے اور نواز شریف کو بھی اپوزیشن میں آنے کی دعوت دینے پر تبصرہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ جے یو آئی( ف) کے سربراہ اپنا ریٹ بڑھا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٰنواز شریف چار اور شہباز شریف ایک مرتبہ وزیرِ اعظم رہ چکے ہیں اور یہ اب چھٹی مرتبہ وزارتِ عظمیٰ کے لیے ٹرائی کر رہے ہیں۔