پیپلز پارٹی میں شمولیت یا وفاقی سیاست سے لاتعلق رہنے کا پیغام دیا جا رہا ہے؛ جی ڈی اے
- By محمد ثاقب
گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے)کی جانب سے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف جامشورو بائی پاس پردھرنا دیا جا رہا ہے۔
جی ڈی اے میں شامل جماعتوں کے کارکنوں کی بڑی تعداد صوبے کے کئی اضلاع سے بڑی تعداد میں پہنچی۔ الائنس میں شامل جماعتوں کا موقف ہے کہ سندھ میں حالیہ انتخابات کے موقع پر بڑے پیمانے پر دھاندلی کرکے پاکستان پیپلز پارٹی کو فائدہ پہنچایا گیا ہے۔
تاہم پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ جی ڈی اے کی جانب سے جیتی گئی دو نشستیں بھی جعلی مینڈیٹ ہے۔ جی ڈی نے حالیہ انتخابات میں سانگھڑ اور خیرپور سے ایک ایک نشست جیتی ہے۔
دھرنے کے سبب کراچی سے اندرونِ ملک جانے والی ٹریفک معطل ہے جب کہ جامشورو کے تمام تدریسی اداروں میں تعلیمی سرگرمیاں بھی معطل ہیں۔
دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے قومی عوامی تحریک کے رہنما ایاز لطیف پلیجو نے الزام عائد کیا کہ سندھ میں اليکشنز بوگس اور فراڈ ہيں، سندھ سے دھوکا کيا گيا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشنز پلیٹ میں سجا کے پیپلز پارٹی کودیے گئے اور اب پیغام دیا جارہا ہے کہ یا پیپلز پارٹی میں شامل ہوں یا وفاقی سیاست سے لاتعلق رہیں۔
ہو سکتا ہے کہ ملک میں ایمرجینسی یا مارشل لا لگ جائے: پیر پگارا
گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس ( جی ڈی اے) اور مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیر صبغت اللہ شاہ راشدی (پیر پگارا) کہتے ہیں کہ ہو سکتا ہے کہ ملک میں ایمرجینسی یا مارشل لا لگ جائے۔
سندھ کے شہر جامشورو میں جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ انتخابات کے نتائج کا دو ماہ قبل سے پتا تھا، الیکشن میں پیسہ چلایا گیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ انتخابات نے ثابت کر دیا کہ سب صوبائی لیڈر ہیں، قومی سطح کا کوئی لیڈر نہیں ہے۔ جو کچھڑی پک گئی ہے، یہ چھ یا آٹھ ماہ سے زیادہ نہیں چلے گی۔
پیر پگارا کا کہنا تھا کہ فوج نے سب کو آزما لیا ہے، اب آزمانے کے لیے کیا کوئی بچا ہے؟
سندھ: انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف جی ڈی اے کا احتجاج
انتخابات میں مبینہ دھاندلی، جماعتِ اسلامی کا اسلام آباد میں احتجاج
آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف جماعتِ اسلامی پاکستان نے بھی احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔
اسلام آباد میں ہونے والے احتجاج میں نائب امیر جماعتِ اسلامی لیاقت بلوچ نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پہلے بھی انتخاب ہوئے۔ اس بار کا الیکشن سب سے زیادہ دھاندلی زدہ اور انجینئرڈ ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ یہ الیکشن ملک کے مسائل حل نہیں کر سکتے۔ انتخابات کا نتیجہ نوشتہ دیوار ہے۔