رسائی کے لنکس

بائیڈن کا غلطی سے کھلے مائیک پر اسرائیلی وزیر اعظم کے لیے مایوسی کا اظہار


جو بائیڈن اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کے بعد۔فوٹو اے پی
جو بائیڈن اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کے بعد۔فوٹو اے پی

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ صدر جو بائیڈن کی بڑھتی ہوئی مایوسی کا اظہار اس وقت ہوا جب وہ غلطی سے ایک کھلے مائیک پر یہ کہہ گئے کہ انہوں نےاسرائیلی رہنما سے کہا ہے کہ انہیں دو ٹوک بات چیت کی ضرورت ہوگی۔ انہوں نے یہ بات غزہ کے لئے اشد ضروری امداد کے حوالے سے کہی۔

بائیڈن نے اس کے لیے جو امریکی ایکسپریشن استعمال کیا وہ ’دوٹوک‘ یا ’کھری کھری‘ گفتگو کے معنوں میں استعمال ہوتا ہے۔

بائیڈن کے تبصرے اس وقت سامنے آئے جب وہ جمعرات کی رات کے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کے بعد ہاؤس کے فلور پر ڈیموکریٹ سینیٹر مائیکل بینیٹ،سے بات کر رہے تھے۔

ٹرانسپورٹیشن وزیر پیٹ بٹیجج اور وزیر خارجہ انٹنی بلنکن بھی اس مختصر گفتگو کا حصہ تھے۔

امریکی صدر جو بائیڈن اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ، تل ابیب، اسرائیل میں بدھ، 18 اکتوبر، 2023 کو اسرائیل اور حماس جنگ پر بات کرنے کے لیے ایک ملاقات کے دوران۔
امریکی صدر جو بائیڈن اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ، تل ابیب، اسرائیل میں بدھ، 18 اکتوبر، 2023 کو اسرائیل اور حماس جنگ پر بات کرنے کے لیے ایک ملاقات کے دوران۔

بینیٹ نے بائیڈن کو ان کی تقریر پر مبارکباد دی اور صدر پر زور دیا کہ وہ غزہ میں بڑھتے ہوئے انسانی خدشات کے بارے میں نیتن یاہو پر دباؤ ڈالتے رہیں۔

جس پر صدربائیڈن نے نیتن یاہو کی عرفیت(بی بی) استعمال کرتے ہوئے جواب دیا، کہ میں نے ان سے کہاکہ بی بی، اور یہ بات دہرائیں نہیں، لیکن آپ کو اور مجھے دوٹوک گفتگو کی ضرورت ہے۔

اس وقت قریب ہی کھڑے صدر کے ایک معاون نے خاموشی سے صدر کے کان میں سرگوشی کی، بظاہر وہ بائیڈن کو متنبہ کر رہے تھے کہ اس وقت مائیکروفون آن ہیں۔

بائیڈن الرٹ ہونے کے بعد کہتے ہیں"میں یہاں ایک کھلےمائیک پر ہوں،" "اچھا. یہ اچھی بات ہے."

رائٹرز کے مطابق ڈیموکریٹک کنسلٹنٹ ساویر ہیکیٹ نے سوشل میڈیا پر یہ کلپ پوسٹ کیا تھا، جس میں صدر کو کولوراڈو کے ڈیموکریٹک سینیٹر مائیکل بینیٹ، سیکرٹری آف اسٹیٹ انٹنی بلنکن اور ٹرانسپورٹیشن سیکرٹری پیٹ بٹگیگ سے بات کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

سینیٹر مائیکل بینیٹ، سابق فوجیوں کے امور کےوزیر ڈینس میکڈونگ سے بات کر رہے ہیں
سینیٹر مائیکل بینیٹ، سابق فوجیوں کے امور کےوزیر ڈینس میکڈونگ سے بات کر رہے ہیں

بینیٹ کو بائیڈن سے یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ اسرائیل پر غزہ میں مزید انسانی امداد کی اجازت دینے کے لیے دباؤ ڈالنے کی ضرورت ہے۔

صدر نے جمعہ کے روز اس گفتگو کو تسلیم کیا، اور صحافیوں سے ہلکے پھلکے مذاق کے انداز میں کہا کہ وہ ان کی گفتگو کو "چھپ کر" سن رہے تھے۔

یہ پوچھے جانے پر کہ کیا ان کے خیال میں نیتن یاہو کو انسانیت سوز مصائب کے خاتمے کے لیے مزید کچھ کرنا چاہیے، بائیڈن نے اثبات میں جواب دیا۔

اقوام متحدہ کے مطابق، غزہ میں ایک وسیع تر انسانی بحران اور امدادی ٹرکوں پر اسرائیل کے سخت کنٹرول نے عملی طور پر پوری آبادی کو خوراک کی شدید قلت اور فاقہ کشی سے دو چار کر دیا ہے۔

حکام کئی مہینوں سے خبردار کر رہے ہیں کہ اسرائیل کا محاصرہ اور جارحیت فلسطینی سرزمین کو قحط کی طرف دھکیل رہی ہے۔

بائیڈن غزہ میں اپنا راستہ بنانے کے لیے انتہائی ضروری امداد کے لیے مزید زمینی گزرگاہیں کھولنے کے لیے نیتن یاہو حکومت کی عدم دلچسپی کے بارے میں تیزی سے عوامی سطح پر بات کرنے لگے ہیں۔ جمعرات کو اپنے خطاب میں، انہوں نے اسرائیلیوں پر زور دیا کہ وہ حماس کو ختم کرنے کی کوشش کرتے ہوئے بھی مصائب کے خاتمے کے لیے مزید کام کریں۔

بائیڈن نے کہا، "اسرائیل کے لیے، میں کہتا ہوں کہ یہ انسانی امداد پر غور ثانوی نہیں ہے اور اس پر سودے بازی نہیں ہو سکتی۔"

صدر نے جمعرات کو اپنی تقریر میں اعلان کیا کہ امریکی فوج ایک عارضی گھاٹ قائم کرنے میں مدد کرے گی جس کا مقصد علاقے میں آنے والی امداد کو بڑھانا ہے۔

گزشتہ ہفتے، امریکی فوج نے غزہ میں امدادی سامان بھیجنا شروع کیا۔ بائیڈن نے کہا کہ عارضی گھاٹ، "غزہ تک پہنچنے والی انسانی امداد میں بڑے پیمانے پر اضافے کو قابل بنائے گا۔" -

یہ رپورٹ ایسوسی ایٹڈ پریس اور رائٹرز کی اطلاعات پر مبنی ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG