عمران خان کی حکومت گرانے کے الزامات کے دوران پچھلے دو برس میں مجھے قتل کی دھمکیاں دی گئیں: ڈونلڈ لو
امریکی معاون وزیرِ خارجہ ڈونلڈ لو کا امریکی کانگریس میں پاکستان سے متعلق سماعت کے دوران کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت گرانے کے الزامات کے دوران مجھے اور میرے اہلِ خانہ کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں۔
اُں کا کہنا تھا کہ اظہارِ رائے کی آزادی کا یہ مطلب نہیں ہے کہ تشدد اور دھمکیوں کی نوبت آ جائے۔
انتخابات میں دھاندلی کی شکایات پر ڈونلڈ لو کا کہنا تھا کہ انتخابات میں بے ضابطگیوں کی شکایات کا ازالہ کرنا الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کام ہے۔
ڈونلڈ لو کے بقول ہم دیکھ رہے ہیں کہ پاکستان کے جمہوری ادارے ان شکایات کا کس طرح ازالہ کرتے ہیں۔
سماعت کے دوران ہنگامہ کرنے والوں کو کمرے سے نکال دیا گیا
امریکی ایوانِ نمائندگان میں پاکستان سے متعلق سماعت کے دوران کمرے میں نعرے بازی اور شور شرابے کا سلسلہ بھی شروع ہوا جس پر سماعت روکنا پڑی۔
کمیٹی کے ارکان نے ہنگامہ آرائی کرنے والے افراد کو کمرے سے نکالنے کی ہدایت کی۔ اس دوران بعض افراد کی جانب سے 'فری عمران خان' کے نعرے بھی لگائے گئے۔
شور شرابہ کرنے والے افراد کو کمرے سے نکالنے کے بعد سماعت دوبارہ شروع ہو گئی۔
امریکہ پاکستان کی خود مختاری کا احترام کرتا ہے: ڈونلڈ لو
امریکی ایوانِ نمائندگان کی خارجہ امور کمیٹی میں پاکستان کے انتخابات پر سماعت میں ڈونلڈ لو نے بیان میں کہا کہ سائفر کے حوالے سے لگائے گئے الزامات درست نہیں ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ یا میں نے عمران خان کی حکومت کے خلاف کوئی اقدامات نہیں کیے تھے۔
ان کے بقول پاکستان کے سفیر سے ملاقات میں ایک شخص اور بھی موجود تھا جس سے اس ملاقات کے بارے میں گواہی لی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کی خود مختاری کا احترام کرتا ہے۔
امریکی کانگریس میں پاکستان سے متعلق سماعت: امریکی معاون وزیرِ خارجہ ڈونلڈ لو کی گواہی