رسائی کے لنکس

ورلڈ پریس فوٹو ایوارڈ:کفن میں لپٹی بھتیجی کو گلے لگا کر روتی فلسطینی خاتون کی تصویر امن کی ناقابل یقین حد تک طاقتور دلیل ہے


36 سالہ انس ابو معمر اسپتال کے مردہ خانے میں اپنی پانچ سالہ بھتیجی کی کفن میں لپٹی ہوئی لاش کو مضبوطی سے پکڑے روتے ہوئے۔ فوٹو رائٹرز
36 سالہ انس ابو معمر اسپتال کے مردہ خانے میں اپنی پانچ سالہ بھتیجی کی کفن میں لپٹی ہوئی لاش کو مضبوطی سے پکڑے روتے ہوئے۔ فوٹو رائٹرز

سال کی بہترین تصویر کا ایوارڈ جیتنے والے رائٹرز کے فوٹو گرافر سالم 17 اکتوبر کو خان یونس ناصر ہسپتال میں تھے جب انہوں نے 36 سالہ انس ابو معمر کو اسپتال کے مردہ خانے میں اپنی پانچ سالہ بھتیجی کی کفن میں لپٹی ہوئی لاش کو مضبوطی سے گلے لگائے ہوئے روتےدیکھا۔

سالم کہتے ہیں کہ "یہ ایک طاقتور اور افسوس ناک لمحہ تھا اور میں نے محسوس کیا کہ یہ تصویر غزہ کی پٹی میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے وسیع تر احساس کا خلاصہ بیان کرتی ہے۔"

پانچ سالہ بچی خان یونس میں اپنے گھر پر میزائل لگنے سے اپنی ماں اور بہن کے ساتھ ہلاک ہو گئی تھی۔

جیوری کی چیئر وومین فیونا شیلڈز نے کہا، "یہ واقعی گہرا اثر ڈالنے والی تصویر ہے۔ ایک بار جب آپ اسے دیکھتے ہیں، تو یہ ایک طرح سے آپ کے ذہن پر چھا جاتی ہے۔"

انہوں نے کہا۔ "یہ واقعتاً جنگوں کی ہولناکی اور لاحاصل ہونے کے بارے میں، ایک قسم کا حقیقی اور ساتھ ہی استعارے میں دیا گیا پیغام ہے۔"

شیلڈز نے مزید کہا، "یہ امن کے لیے ایک ناقابل یقین حد تک طاقتور دلیل ہے۔

یہ تصویر تنازعہ شروع ہونے کے 10 دن بعد لی گئی ہے جب غزہ کے حماس حکمرانوں کے عسکریت پسندوں کی جانب سے اسرائیل پر غیر معمولی حملے کے نتیجے میں اس طویل جنگ کا آغاز ہوا جو اب بھی جاری ہے۔

سال کی بہترین کہانی کا ایوارڈ

لی این اولواگاکی ایوارڈ جیتنے والی تصویر۔اے پی
لی این اولواگاکی ایوارڈ جیتنے والی تصویر۔اے پی

جنوبی افریقہ کی لی این اولواگا نے ڈیمنشیا میں مبتلا ایک بزرگ رشتہ دار کی دیکھ بھال کرنے والے ملاگاسی خاندان کی گہری تصویر کشی کے ساتھ سال کی بہترین کہانی کا ایوارڈ جیتا۔

ججوں نے کہا، "یہ کہانی خاندان اور دیکھ بھال کے حوالے سے صحت کے عالمی مسئلے سے نمٹتی ہے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ "تصاویر کا انتخاب گرم جوشی اور نرمی کے ساتھ بنایا گیا ہے جو ناظرین کو دنیا بھر میں جنگ اور جارحیت کے وقت میں انتہائی محبت اور قربت کی یاد دلاتا ہے۔"

طویل مدتی پروجیکٹ ایوارڈ

الہاندرو سیگارا کی ایوارڈ حاصل کرنے والی فوٹو۔اے پی
الہاندرو سیگارا کی ایوارڈ حاصل کرنے والی فوٹو۔اے پی

وینزویلا کے الہاندرو سیگارا نے میکسیکو کی جنوبی سرحد کو عبور کرنے کی کوشش کرنے والے تارکین وطن اور پناہ کے متلاشیوں کی اپنی واضح مونوکروم تصاویر کے ساتھ طویل مدتی پروجیکٹ ایوارڈ جیتا۔

نیویارک ٹائمز وربلومبرگ کے لیے شوٹنگ کرتے ہوئے، سیگارا کا ایک مہاجر کے طور پر اپنا تجربہ "ایک حساس انسان پر مبنی نقطہ نظر کا حامل ہے جو مہاجرین کی ایجنسی اور لچک پر مرکوز ہے۔"

اوپن فارمیٹ ایوارڈ

فوٹو۔بذریعہ اے پی
فوٹو۔بذریعہ اے پی

اس شعبے میں، یوکرین کی جولیا کوچیٹووا نے اپنی ویب سائٹ کے ساتھ کامیابی حاصل کی ہے، جو "ایک ڈائری کے ذاتی دستاویزی انداز کے ساتھ فوٹو جرنلزم کو اکٹھا کرتی ہے تاکہ دنیا کو یہ دکھایا جا سکے کہ جنگ کے ساتھ روزمرہ کی حقیقت کا سامنا کرنا اورجینا کیسا ہے۔"

2024 کی ایوارڈ یافتہ تصاویر کو 130 ملکوں سے تعلق رکھنے والے تین ہزار ,851 فوٹوگرافروں کی مقابلے میں شامل 61 ہزار سے زیادہ تصویروں میں سے منتخب کیا تھا۔

یہ تصاویر ایمسٹرڈیم میں 14 جولائی تک نمائش کے لیے رکھ گئی ہیں۔

اس رپورٹ کے لیے کچھ معلومات اے ایف پی سے لی گئی ہیں۔

فورم

XS
SM
MD
LG