|
ویب ڈیسک -- بھارت میں افغانستان کے سفارتی عملے میں اکیلی خاتون ذکیہ وردک سونا اسمگل کرنے کے الزام کے بعد مستعفی ہوگئی ہیں۔
انہیں بھارت میں طالبان حکومت سے قبل متعین کیا گیا تھا۔ ذکیہ پر گزشتہ ہفتے ممبئی ایئرپورٹ پر دبئی سے سونا اسمگل کرنے کے الزام پر تفتیش کی گئی تھی۔ انہیں سفارتی استثنیٰ کے باعث گرفتار نہیں کیا گیا تھا۔
ذکیہ وردک ممبئی میں افغان قونصل جنرل تھیں۔
انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے استعفے کا اعلان کیا۔ گزشتہ ہفتے بھارتی میڈیا نے رپورٹ کیا تھا کہ انہیں گزشتہ ہفتے دبئی سے آنے والی فلائٹ کے بعد عارضی طور پر حراست میں لیا گیا تھا۔ ان پر الزام تھا کہ انہوں نے دبئی سے ایک کلو سونے کی 25 اینٹیں اسمگل کی ہیں۔
وردک نے اپنے بیان میں اس واقعے کا ذکر نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں افسوس ہے کہ افغان سفارتی عملے میں اکیلی عورت ہوتے ہوئے انہیں حمایت کے بجائے مسلسل مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس مخالفت کی وجہ سے وہ بہت متاثر ہوئی ہیں اور ان کی ذات پر کیچڑ اچھالا گیا ہے۔
طالبان کی وزارتِ خارجہ نے خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے تبصرے کی درخواست پر جواب نہیں دیا۔
ذکیہ وردگ کو ممبئی میں قونصل جنرل کے طور پر سابقہ افغان حکومت کے دور میں تعینات کیا گیا تھا۔ وہ پہلی خاتون سفارت کار تھیں جنہوں نے طالبان حکومت کے ساتھ تعاون کیا تھا۔
یاد رہے کہ 2021 میں طالبان نے امریکہ کے انخلا کے بعد کابل پر قبضہ کر لیا تھا اور ابھی تک وہاں ان کی عبوری حکومت قائم ہے۔
طالبان نے اقتدار میں آنے کے بعد چھٹی جماعت کے بعد لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کے علاوہ، سرکاری اور نجی اداروں میں خواتین کی ملازمتوں پر پابندیاں عائد کر دی تھیں۔
اس خبر کے لیے مواد خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس سے لیا گیا ہے۔
فورم