وزیرِ اعظم کا کرغزستان میں پاکستان کے سفیر سے رابطہ
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کرغزستان میں پاکستان کے سفیر حسن علی ضیغم سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔
وزیرِ اعظم نے کرغزستان سے پاکستانی طلبہ کو واپس لانے والے خصوصی طیارے کے حوالے سے ضروری انتظامات کرنے کی ہدایت کی۔
وزیرِ اعظم کی ہدایت پر خصوصی طیارے کے تمام تر اخراجات حکومتِ پاکستان ادا کرے گی۔
پاکستان کے سفیر حسن علی ضیغم نے وزیرِ اعظم کو آگاہ کیا کہ کرغز حکومت نے بتایا ہے کہ حالات پر مکمل طور قابو پا لیا گیا ہے۔ کل رات سے تشدد کا کوئی نیا واقعہ نہیں ہوا۔ سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ پاکستانی اور دیگر غیر ملکی طلبہ بالکل محفوظ ہیں۔
کرغزستان سے 140 طلبہ کی واپسی
کرغزستان سے ایک پرواز کے ذریعے 140 پاکستانی طلبہ لاہور پہنچ گئے ہیں۔ لاہور ِآمد پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ائیرپورٹ پر طلبہ کو کا استقبال کیا۔
وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے فوری بعد پاکستانی طلبہ کے تحفظ کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کرغزستان میں موجود دیگر طلبہ کو بھی پاکستان واپس لایا جائے گا۔
انہوں نے عندیہ دیا کہ اتوار کو مزید پروازوں کے ذریعے طلبہ وطن واپس آئیں گے۔
پاکستان کے وفاقی وزرا کا دورۂ بشکیک ملتوی؛ کرغزستان میں 17 ہزار طلبہ کی موجودگی کی تصدیق
پاکستان کے نائب وزیرِ اعظم اور وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ کرغزستان میں کسی پاکستانی طالب علم کی ہلاکت نہیں ہوئی۔ اگر طلبہ واپس آنا چاہتے ہیں تو وہ آ سکتے ہیں۔ کچھ طلبہ تعلیم کی وجہ سے وہیں رہنا چاہتے ہیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ کل 830 طلبہ وطن واپس لائیں گے۔ جعلی خبروں پر کرغزستان کی حکومت نے افسوس کا اظہار کیا ۔ طالبہ کی ریپ کی خبریں چلائی گئیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مقامی باشندے پاکستانیوں کو مل رہے ہیں اور امن کا پیغام دے رہے۔
انہوں نے طلبہ کی تعداد بتاتے ہوئے کہا کہ کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں 11 ہزار پاکستانی طلبہ ہیں جب کہ ملک کے دیگر شہروں میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے چھ ہزار طلبہ موجود ہیں۔
ان کے مطابق سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم سے جھوٹ پھیلایا جاتا ہے جس سے نفرت جذبات سے کھیلنا افسوس ناک ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کرغزستان کی حکومت نے دورہ ملتوی کرنے کی درخواست کی اور یقین دہانی کرائی کہ اس وقت بے امنی کی کوئی صورتِ حال ہے۔
پریس کانفرنس میں پاکستان کے وفاقی وزیرِ اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ پاکستان کے چھ طالب علم بشکیک میں زخمی ہوئے جو مختلف اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں۔
پاکستان کے نائب وزیرِ اعظم اور وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار اور وفاقی وزیر امیر مقام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا کوئی طالب علم ہلاک نہیں ہوا اور نہ ہی کسی طالبہ کے ساتھ زیادتی نہیں ہوئے۔
انہوں نے کسی پارٹی کا نام لیے بغیر کہا کہ ایک مخصوص سیاسی جماعت نے اس صورتِ حال پر منفی پروپیگنڈا کیا اور والدین کو غیر معلومات پہنچائی گئیں۔
وفاقی وزیرِ امیر مقام نے کہا کہ جو بھی طالب علم واپس آنا چاہتے ہیں ان کے لیے طیارے کا بندوبست کیا گیا ہے۔ کرغستان میں پاکستان کے سفارت خانے سے رابطہ کرکے اپنا نام فہرست درج کروا سکتے ہیں۔
وزیرِ اعظم کی امیر مقام کو بشکیک پہنچنے کی ہدایت
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کرغزستان میں پاکستانی طلبہ کو معاونت فراہم کرنے کے لیے وفاقی وزیر برائے امورِ کشمیر، گلگت بلتستان و سرحدی علاقے، انجینئر امیر مقام کو فوری طور پر بشکیک پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیرِ اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق انجینئر امیر مقام ہفتے کی شب ہی بشکیک روانہ ہوں گے اور وہ حالیہ فسادات کے تناظر میں اعلیٰ سرکاری حکام سے ملاقات کریں گے۔
بیان کے مطابق امیر مقام پاکستانی طلبہ سے ملاقات کریں گے، ان کے مسائل سنیں گے اور یقینی بنائیں گے کہ حالیہ صورتِ حال میں انہیں کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نا ہو۔