|
اقوام متحدہ کے سربراہ سمیت ادارے کے عہدے دار غزہ میں اسرائیل کی کارروائیوں کوتنقید کا نشانہ بنا تے رہے ہیں۔ سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس جمعرات کے روز غزہ میں اقوام متحدہ کے زیر انتظام اسکول پر اس اسرائیلی حملے کی مذمت کی جس میں37 لوگ ہلاک ہو ئے تھے۔
اسرائیلی فوج کا الزام ہے کہ اسکول میں غزہ کے ایک ہسپتال کی طرز پر حماس کا ایک کمپاؤنڈ موجود تھا۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے کہا کہ "یہ اس قیمت کی ایک اور خوفناک مثال ہے جو عام شہری ادا کر رہے ہیں، جو صرف زندہ رہنے کی کوشش کرنے والے فلسطینی مرد، خواتین اور بچے ادا کر رہے ہیں۔ "
دوجارک نے کہا کہ " وہ ( گوتریس ) یقیناً اس حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ غزہ میں جو کچھ ہوا ہے اس کا احتساب ہونا چاہیے۔"
اسرائیلی فوج نے جس اسکول کو نشانہ بنایا وہ اقوامِ متحدہ کے فلسطینی پناہ گزینوں کے ادارے 'یو این آر ڈبلیو' کے زیرِ انتظام چل رہا تھا اور غزہ جنگ کے متاثرین وہاں پناہ لیے ہوئے تھے۔
اسرائیلی حملے کے بعد دیر البلاح میں واقع الاقصی شہداء ہسپتال میں 30 فلسطینیوں کی لاشیں لائی گئیں۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس کے لڑاکا طیاروں نے اسکول پر حملہ کیا جس کے بارے میں اس نے فوری طور پر ثبوت پیش کیے بغیر دعویٰ کیا کہ حماس اور اسلامی جہاد اپنی کارروائیوں کے لیے اسے پناہ گاہ کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔
دوسری جانب اقوامِ متحدہ کے ادارے کے مطابق غزہ جنگ کے آغاز سے ہی اس کے زیرِ انتظام چلنے والے اسکول پناہ گاہوں کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
پناہ گزینوں کے اسکول پر حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکہ کے صدر جو بائیڈن کے اعلیٰ معاونین تین مرحلوں پر مشتمل جنگ بندی کے منصوبے پر پیش رفت کے لیے مشرقِ وسطیٰ میں موجود ہیں۔
اس رپورٹ کا مواد اے ایف پی سے لیا گیا ہے۔
فورم