|
امریکی تفتیشی ادارے فیڈرل بیورو آف انوسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے کہا ہے کہ پینسلوینیا میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر ہونے والے قاتلانہ حملے کی تحقیقات جاری ہیں۔
ایف بی آئی پیٹس برگ فیلڈ آفس کے انچارج ایجنٹ کیون راجک نے نیوز کانفرنس کے دوران بتایا کہ "ہفتے کی شام سابق صدر ٹرمپ پر ہونے والے حملے کو ہم قاتلانہ حملہ قرار دے رہے ہیں۔ یہ ابھی بھی ایک متحرک کرائم سین ہے۔"
ایف بی آئی نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر حملہ کرنے والے شخص کی شناخت بھی ظاہر کر دی ہے۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق ایف بی آئی حکام کا کہنا ہے کہ ٹرمپ پر حملہ کرنے والے نوجوان کا نام میتھیو کروکس ہے اور اس کی عمر 20 برس ہے۔ حملہ آور بیتھل پارک، پینسلوینیا کا رہائشی ہے۔
سابق صدر ٹرمپ نے اس سے قبل اپنے اُوپر ہونے والے حملے کو قاتلانہ حملہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ریلی کے دوران ایک گولی ان کے دائیں کان کو چھو کر گزر گئی۔
ریاست پینسلوینیا کے شہر بٹلر میں ہفتے کی شام اس وقت فائرنگ ہوئی جب سابق صدر ٹرمپ نے انتخابی ریلی سے اپنا خطاب شروع کیا تھا۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق حملہ آور نے ریلی کے قریب ایک اُونچے مقام سے فائرنگ کی۔
اس سے قبل ایف بی آئی کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا تھا کہ سیکرٹ سروس سمیت ریاست اور وفاق کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر اس حملے کی تحقیقات کریں گے۔
سیکرٹ سروس کے مطابق ٹرمپ کی ریلی میں اسٹیج کی جانب کئی گولیاں چلائی گئیں جس میں ریلی میں شریک ایک شخص ہلاک اور دو شدید زخمی ہو گئے۔
سابق صدر بش اور صدر اوباما سمیت امریکی لیڈروں اور عالمی رہنماؤں نے اس واقعے کی مذمت کی ہے۔
صدر بائیڈن نے اپنے بیان میں کہا کہ "مجھے یہ سن کر خوشی ہوئی ہے کہ وہ (ڈونلڈ ٹرمپ) محفوظ ہیں اور بہتر محسوس کر رہے ہیں۔"
صدر کا مزید کہنا تھا کہ "میں ان کے لیے اور ان کے خاندان کے لیے اور ان سب کے لیے دعا گو ہوں جو ریلی میں تھے۔ جل اور میں سیکرٹ سروس کے شکر گزار ہیں کہ وہ انہیں بحفاظت لے گئے۔ اس طرح کے تشدد کی امریکہ میں کوئی جگہ نہیں۔ ہمیں ایک قوم کی طرح اس کی مذمت کرنی چاہیے۔"
کچھ ہی دیر بعد صدر بائیڈن نے ٹی وی پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں امید ہے کہ جلد ان کی ٹرمپ سے بات ہو گی۔
ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ان پر گولی چلائی گئی جو ان کے دائیں کان کے اوپر کے حصے کو لگی۔ انہوں نے اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر لکھا کہ "مجھے فوراً پتا چل گیا کہ کچھ غلط تھا، میں نے ایک گونج سنی، گولیاں چلیں اور ایک گولی میری جلد میں لگی۔ کافی خون بہا، تب مجھے پتا چلا کہ کیا ہوا ہے۔ خدا امریکہ پر مہربان ہو۔"
ٹرمپ انتخابی مہم
ٹرمپ انتخابی مہم نے کہا کہ ٹرمپ محفوظ ہیں۔ ترجمان اسٹیو چنگ نے کہا ہے کہ ٹرمپ نے فوراً مدد کو پہنچنے والوں اور قانون نافذ کرنے والوں کا فوری کارروائی کرنے پر شکریہ ادا کیا ہے۔
ایک بیان میں، ٹرمپ مہم نے کہا کہ ری پبلکن صدارتی امیدوار نے مقامی طبی مرکز میں علاج کرایا۔ وہ ایک ریلی میں شرکت کے لیے پینسلوینیا کے قصبے بٹلر گئے تھے۔
ترجمان سٹیون چیونگ نے ایک بیان میں کہا کہ "صدر ٹرمپ اس قابلِ نفرت فعل کے دوران فوری کارروائی پر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور فرسٹ رسپانڈرز کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔"
ہجوم نے چھوٹے ہتھیاروں کے فائر جیسی کئی آوازیں سنیں اس کے بعد سابق صدر اپنے چہرے کے سائیڈ پر ہاتھ لے گئے اور نیچے جھک گئے۔
انہیں فوری طور پر ان کی سیکرٹ سروس کے ایجنٹوں نے گھیرے میں لے لیا اور ٹرمپ کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا تھا کہ "مجھے میرے جوتے لینے دو۔"
اس سے پہلے کہ وہ واپس کھڑے ہوتے، ایجنٹوں نے نے انہیں قریب سے حصار میں لے رکھا تھا۔
پھر ان کے دائیں کان سے خون بہنے لگا، انہوں نے بار بار کہا کہ "انتظار کرو۔" اس کے بعد انہوں نے اپنی دائیں مٹھی بلند کی اور درمیانی فاصلے پر ایک جگہ کی جانب برہمی سے اشارہ کرتے ایک لفظ تین بار دہرایا۔ جو بظاہر"فائٹ، فائٹ، فائٹ" سنائی دے رہے تھے۔
ابتدا میں صحافیوں کو بھیجے گئے ایک سطری بیان میں وائٹ ہاؤس نے کہا کہ صدر جو بائیڈن کو "سابق صدر ٹرمپ کی ریلی میں ہونے والے واقعے کے بارے میں ابتدائی بریفنگ دی گئی ہے۔"
چند ہی منٹ بعد، کہا گیا کہ انہیں انتظامیہ کے اعلیٰ حکام بشمول سیکرٹ سروس کے سربراہ، اعلیٰ معاونین اور ہوم لینڈ سکیورٹی کے سیکریٹری نے بریفنگ دی ہے۔ نائب صدر کے دفتر نے بھی صحافیوں کو بتایا کہ انہیں ابتدائی بریفنگ دی جارہی رہی ہیں۔
بٹلر کاؤنٹی کے ڈسٹرکٹ اٹارنی رچرڈ گولڈنگر نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ مشتبہ گن مین ہلاک ہو گیا ہے اور ریلی میں شریک کم از کم ایک اور فرد بھی ہلاک ہوا ہے۔
وائس آف امریکہ کی انیتا پاول کی رپورٹ۔
فورم