افغانستان کے مشرقی صوبے لوگر میں ایک فوجی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہونے سے تین اہلکار ہلاک جبکہ صوبہ کنڑ میں ایک مبینہ ڈرون حملے میں پانچ مشتبہ عسکریت پسند ہلاک ہو گئے۔
افغان وزارت دفاع کے ترجمان دولت وزیری کا کہنا ہے کہ ایم آئی ۔17 ہیلی کاپٹر اتوار کو کسی فنی خرابی کے باعث گر کر تباہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اس حادثے میں دو اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
صوبائی ترجمان سلیم صالح نے اس واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ حادثہ مقامی وقت کے مطابق دن ڈیڑھ بجے پیش آیا۔
گزشتہ سال طالبان عسکریت پسندوں نے افغانستان کے شمال مغربی علاقے میں ہنگامی طور پر اترنے والے ایک ہیلی کاپٹر پر چھپ کرحملہ کیا جس دوران انہوں نے فائرنگ کر کے ہیلی کاپٹر پر سوار تین اہلکاروں کو ہلاک جبکہ 16 کو یرغمال بنا لیا تھا۔
دوسری طرف ملک کے مشرق صوبے کنڑ میں بغیر پائلٹ کے ایک ڈرون طیارے کے حملے میں پانچ مشتبہ عسکریت پسند ہلاک ہو گئے ۔ یہ حملہ بظاہر اتحادی فورسز کی طرف سے کیا گیا ہے۔
افغان وزارت دفاع کی طرف سے اتوار کو جاری ایک بیان کے مطابق یہ حملہ شیگال کے علاقے میں ہوا جس کا ہدف یہاں موجود مبینہ عسکریت پسند تھے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس حملے میں دو مشتبہ عسکریت پسند زخمی بھی ہوئے تاہم اس کارروائی میں ہلاک ہونے والے عسکریت پسندوں کی شناخت کے بارے میں کوئی تفصیل فراہم نہیں کی گئی۔
کنڑ کا شمار افغانستان کے ان صوبوں میں ہوتا ہے جو شورش کا سب سے زیادہ شکار ہیں جہاں حکومت مخالف طالبان عسکریت پسند سرگرم ہیں اور اکثر سرکاری اور غیر سرکاری اہداف کو نشانہ بناتے رہتے ہیں۔