رسائی کے لنکس

بھارت: رافیل طیاروں کے سودے پر حکومت اور کانگریس میں زبانی جنگ تیز


فائل: فرانسیسی رافیل جنگی جہاز
فائل: فرانسیسی رافیل جنگی جہاز

رافیل جنگی طیاروں کے سودے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حکومت اور اپوزیشن کی جماعت کانگریس میں زبانی جنگ تیز ہو گئی ہے۔ عدالت کے اس تبصرے کے بعد کہ اسے سودے میں کوئی بدعنوانی نظر نہیں آتی، بی جے پی اور حکومت نے کانگریس صدر راہل گاندھی سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا۔ عدالت نے جمعہ کے روز یہ فیصلہ سنایا تھا۔

مگر اب معاملہ ایک بار پھر پلٹ گیا اور حکومت کو عدالت سے یہ کہنا پڑا کہ وہ اپنے فیصلے کے دو جملوں کو درست کر دے۔

عدالت نے حکومت کے داخل کردہ حلف نامہ کے ان نکات پر اپنا فیصلہ سنایا تھا کہ جنگی طیارے کی قیمت پر آڈیٹر جنرل سے بات ہوئی ہے، اس کی رپورٹ کا جائزہ پبلک اکاونٹس کمیٹی نے لیا ہے اور اس کے ایڈٹ شدہ حصے پارلیمنٹ میں پیش کیے جا چکے ہیں، جبکہ یہ باتیں خلاف حقائق ہیں۔

اس پر کانگریس کو حکومت پر جارحانہ حملہ کرنے کا موقع مل گیا اور حکومت دفاعی پوزیشن میں آگئی۔ اس نے عدالت سے رجوع کر کے درخواست کی ہے کہ ”چونکہ عدالت سے اس کے جواب کو سمجھنے میں گرامر کی غلطی ہوئی ہے لہٰذا وہ اپنے فیصلے کے دو جملوں میں اصلاح کر دے“۔

فیصلہ آنے کے بعد جہاں حکومت اور بی جے پی نے کانگریس صدر راہل گاندھی سے مبینہ طور پر جھوٹ بولنے اور ملک کو گمراہ کرنے پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا وہیں اب کانگریس نے اس سے معافی کا مطالبہ کیا ہے۔

اس نے الزام لگایا کہ حکومت نے ملک کی سب سے بڑی عدالت میں غلط حقائق پیش کیے اور اسے گمراہ کیا جو کہ توہین عدالت کے مترادف ہے۔

کانگریس کے سینئر رہنما آنند شرما نے اتوار کے روز ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ حکومت نے عدالت میں غلط بیانی کی ہے۔ لہٰذا مذکورہ فیصلہ واپس لیا جائے۔

ایک روز قبل ایک اور سینئر رہنما کپل سبل نے بھی حکومت پر تنقید کی تھی اور کہا تھا کہ اٹارنی جنرل نے عدالت میں ایسے حقائق پیش کیے ہیں جن کی کوئی بنیاد ہی نہیں ہے۔ عدالت نے ان پر انحصار کرے فیصلہ سنایا ہے لہٰذا غلطی عدالت کی نہیں حکومت کی ہے۔

انھوں نے کہا کہ یہ ایک سنگین معاملہ ہے اور پی اے سی کو چاہیے کہ وہ اٹارنی جنرل کو طلب کرے اور ان سے بازپرس کرے۔ انھوں نے اس معاملے کی جانچ کے لیے پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی جے پی سی بنانے کا کانگریس کا مطالبہ دوہرایا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ معافی مانگے۔

ہم نے اس معاملے پر بعض سابق فوجی افسران سے ان کی رائے جاننے کی کوشش کی مگر انھوں نے رافیل تنازعہ پر بولنے سے معذرت کر لی۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کے روز سونیا گاندھی کے حلقہ انتخاب رائے بریلی میں تقریر کرتے ہوئے کانگریس پر اپنے دور حکومت میں دفاعی سودوں میں بدعنوانی کا الزام لگایا اور کہا کہ ”ایسے لوگوں کے نزدیک وزیر دفاع، فضائیہ کے افسران، حکومت فرانس اور اب سپریم کورٹ سبھی جھوٹے ہیں“۔

بی جے پی نے اعلان کیا ہے کہ اس کے متعدد وزرائے اعلی اور مرکزی وزرا پیر کے روز ملک کے 70 شہروں میں نیوز کانفرنس کریں گے اور ”کانگریس کے جھوٹ کو بے نقاب کریں گے“۔

راہل گاندھی کا الزام ہے کہ ”وزیر اعظم نے رافیل جنگی طیارہ کے سودے میں بدعنوانی کی ہے اور اپنے دوست انل امبانی کو 30 ہزار کروڑ روپے کا فائدہ پہنچایا ہے“۔

حکومت اور بی جے پی اس کی سختی سے تردید کرتے ہیں۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG