رسائی کے لنکس

ملکی معیشت کے حجم میں ریکارڈ اضافہ ہوا: اسحاق ڈار


اسحاق ڈار نے کہا کہ ملک کی مجموعی معیشت کا حجم رواں مالی سال کے دوران تین سو ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے۔

پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران ملک کی مجموعی قومی پیداوار کی شرح نمو تقریباً 5.3 فیصد تک پہنچ گئی ہے جو کہ گزشتہ دس سالوں کے دوران کسی ایک سال میں ریکارڈ کی گئی سب سے بلند سطح ہے۔

اُنھوں نے یہ بات سال 2016-2017 کی سالانہ اقتصادی جائزہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہی۔

جمعرات کو اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران اسحاق ڈار نے کہا کہ رواں مالی سال کے لیے مجموعی قومی پیداوار کی شرح نمو کا ہدف 5.7 فیصد مقرر کیا گیا تھا۔

"پاکستان کی مجموعی قومی پیدوار 5.28 فیصد رہی۔۔۔ اس جو صنعت حصہ 21 فیصد ہے، زراعت کا 20 فیصد اور سروسز (کے شعبے ) کا حصہ تقریباً 60 فیصد ہے۔۔"

اسحاق ڈار نے کہا کہ ملک کی مجموعی معیشت کا حجم رواں مالی سال کے دوران تین سو ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے جب کہ غیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر مالی سال کے دوران 21 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے لیے ملک کے مجموعی قومی پیدوار کا ہدف چھ فیصد مقرر کیا جا رہا ہے ۔ ملک کے آئندہ مالی سال ( 2017-2018) کا بجٹ جمعہ کو پارلیمان میں پیش کیا جا رہا ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ اگرچہ ملک کے مجموعی اقتصادی اشاریوں میں بہتر آئی ہے تاہم ان کے بقول رواں مالی سال کی دوران ملک کے جاری مالیتی خسارے میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافہ اور پاکستان کی برآمدات میں کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ روں مالی سال کے اواخر میں ’’کرنٹ اکاؤنٹ‘‘ کا خسارہ 8.3 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دہشت گردی کی وجہ سے بھی بھاری جانی و مالی ںقصان اٹھانا پڑا۔

"اب تک (دہشت گردی) کے خلاف جنگ میں ہمارے نقصانات کا جو شمار کیا گیا ہے وہ تقریباً 123 ارب ڈالر ہے اور ہمارے 25 ہزار افراد نے اپنی جان کی قربانی دی ہے جن میں عام شہری فوج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار شامل اور اتنی ہی تعداد ان افراد کی ہے جو زخمی یا معذور ہوئے۔"

اسحاق ڈار نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران حکومت دہشت گردی اور اس کی وجہ سے متاثر ہونے والے افراد کے بحالی کے لیے ہر سال ایک خطیر رقم مختص کر رہی ہے۔

"بجٹ میں تین سال سے ہم 90 سے 100 ارب روپے رہے ہیں۔ اور جو آئندہ سال کا بجٹ پیش کیا جا رہا ہے اس میں بھی ہم 100 ارب روپے مختص کریں گے۔"

اسحاق ڈار نے کہا کہ حالیہ سالوں میں ملک میں انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کی وجہ سے دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے اور ملک کی سیاسی و عسکری قیادت نے یہ عزم ظاہر کیا ہے کہ پاکستان سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک یہ کارروائیاں جاری رہیں گی۔

XS
SM
MD
LG