کنور رحمان خاں
پاکستان کے صوبائی دارالحکومت لاہور کے واہگہ بارڈر کے راستے سرحد عبور کرنیوالے پاکستانی نوجوان کو امرتسر کی مقامی عدالت کے حکم پر جوڈیشل ریمانڈ پر 9 جون تک جیل بھیج دیا ہے۔
مینگورہ سوات کے رہائشی عبداللہ نے 25 مئی کو جوائنٹ چیک پوسٹ واہگہ بارڈر پر ہونے والی پریڈ سے چند لمحے پہلے اچانک زیرولائن عبور کرلی تھی۔
پنجاب رینجرز نے نوجوان کی واپسی کا مطالبہ کیا۔ لیکن بھارت کی بی ایس ایف اہلکاروں نے بتایا کہ اعلی حکام کی اجازت ملنے کے بعد ہی پاکستانی نوجوان کو واپس کیا جائیگا۔
تاہم، آج بھارت کی بارڈر سیکیورٹی فورس نے عبداللہ کو واپس کرنے کی بجائے اسے امرتسر کی مقامی عدالت میں پیش کیا جہاں اسے جوڈیشل ریمانڈ پر 9 جون تک جیل بھیج دیا گیا ہے۔
بی ایس ایف کے مطابق، عدنان شاہ کے قبضے سے پاکستانی پاسپورٹ اور 9 ہزار روپے پاکستانی کرنسی برآمد ہوئی ہے۔
عبداللہ نے غیر ملکی اور بھارت کے لوکل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "وہ غلطی سے بھارت میں داخل ہوا، پریڈ سے پہلے بھارتی فوجی کو دیکھا تو اس سے ہاتھ ملانا چاہتا تھا ۔ اسی دوران ایک دوسرے بھارتی فوجی نے پکڑلیا"۔۔۔عبداللہ شاہ کے مطابق وہ "انڈیا کا ویزا لگوانے لاہور آیا تھا ، وہاں معلوم ہوا کہ ویزا تب لگے گا جب انڈیا میں کوئی رشتہ دار ہو۔۔۔ میں نے سوچا چلو انڈیا کا ویزا تو نہیں لگا، پریڈ دیکھ لیتا ہوں".
پنجاب رینجرز ذرائع نے اپنا نام اور عہدہ ظاہر نہ کرنے پر 'وائس آف امریکہ' کو بتایا کہ رینجرز حکام نے 25 مئی کو ڈیوٹی پر موجود دو اہلکاروں کے خلاف فرائض سے غفلت برتنے پر محکمانہ کارروائی شروع کر دی ہے۔
پنجاب رینجرز عبداللہ کے اہل خانہ کا بھی پتا چلانے کی کوشش کر رہی ہے، جبکہ اس سلسلے میں وزارت داخلہ پاکستان کو تحریری طور پر آگاہ کر دیا گیا ہے۔