رسائی کے لنکس

فلپائن: منشیات کے خلاف مہم میں 32 افراد ہلاک


فلپائن کا ایک پولیس اہل کار ایک مشکوک گاڑی کو چیک کررہا ہے۔ فائل فوٹو
فلپائن کا ایک پولیس اہل کار ایک مشکوک گاڑی کو چیک کررہا ہے۔ فائل فوٹو

پولیس پراسرار مسلح افراد کے ہاتھوں ہزاروں لوگوں کے قتل میں ملوث ہونے سے بھی انکار کرتے ہوئے کہتی ہے کہ یہ کارروائیاں ڈرگ گینگ اپنے حریفوں اور مخبری کرنے والوں کو راستے سے ہٹانے کے لیے کر رہے ہیں۔

فلپائن کی پولیس نے دارالحکومت منیلا کے شمال میں واقع صوبے میں منشیات کے خلاف مہم کے دوران ایک ہی دن میں درجنوں چھاپوں میں 32 افراد کو ہلاک کر دیا۔

یہ مہم صدرڑوڈریگو ڈوٹرٹے کے سخت احکامات کے تحت چلائی جا رہی ہے۔

اس کارروائی کے دوران 109 جرائم پیشہ افراد کو، جن میں گلی محلوں میں منشیات بیچنے والے بھی شامل ہیں، گرفتار کیا گیا۔

پیر اور منگل کی درمیانی رات کے ان چھاپوں میں پولیس نے صوبے بولاکان درجنوں ہتھیار بھی قبضے میں لیے۔

پولیس کے صوبائی سربراہ رومیو کارمت نے میڈیا کو بتایا کہ ہم نے ایک بار کے لیے بڑا آپریشن کیا، جس میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی تعداد ماضی کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے۔

انہوں نے پولیس کارروائی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ہلاکتیں گولیوں کے تبادلوں کے دران ہوئیں، یہ انہیں کوئی موت کی سزا نہیں دی گئی۔ ہماری ہر ممکن کہ کوشش تھی کہ ہلاکتوں کو روکا جائے۔ ہم خونی پکڑ دھکڑ کے حق میں نہیں ، لیکن حالات ہمارے کنٹرول میں نہیں تھے۔ ہم اس سلسلے میں ہر طرح کی تحقیقات کے لیے تیار ہیں۔

صدر ڈوٹرٹے کی منشیات کے خلاف مہم میں پچھلے سال 30 جون سے اب تک ہزاروں افراد مارے جا چکے ہیں۔

انسانی حقوق کے سرگرم کارکنوں اور تنظیموں کا کہنا ہے کہ پولیس اور حکومت منشیات اور جرائم کا بہانہ بنا کر مشتبہ افراد کو ٹھکانے لگا رہی ہے۔

پولیس اور حکومت نے اس إلزام کو مسترد کر دیا ہے۔

پولیس پراسرار مسلح افراد کے ہاتھوں ہزاروں لوگوں کے قتل میں ملوث ہونے سے بھی انکار کرتے ہوئے کہتی ہے کہ یہ کارروائیاں ڈرگ گینگ اپنے حریفوں اور مخبری کرنے والوں کو راستے سے ہٹانے کے لیے کر رہے ہیں۔

پولیس کے صوبائی سربراہ کا کہنا تھا کہ پولیس نے بولاکان میں 49 چھاپے مارے جس کے نتیجے میں 20 مسلح مقابلے ہوئے، جب کہ مزید 10 جھڑپیں اس وقت ہوئیں جب پولیس نے گرفتاری کے حکم ناموں پر عمل کرانے کے لیے انہیں پکڑ نے کی کوشش کی۔

صوبہ بولاکان منشیات کے خلاف جنگ میں اہم ہدف رہا ہے، جس میں اب تک 425 افراد ہلاک اور4000 سے زیادہ لوگوں کو پکڑا جا چکا ہے۔

صدر ڈوٹرٹے کے سیاسی مخالفین کا کہنا ہے کہ وہ پولیس پر عائد بڑے پیمانے کے الزامات کی اصلاح کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG