بالی ووڈ میوزک ڈائریکٹر اے آر رحمٰن کو فلم 'سلم ڈاگ ملینئر' پر دو آسکر ایوارڈز ملے 10سال ہوچکے ہیں۔
اس یادگار موقع کو پھر سے لوگوں کے ذہنوں میں تازہ کے لیے اے آر رحمٰن اور ان کی بیٹی خدیجہ نے حال ہی میں ایک تقریب میں شرکت کی۔
خدیجہ نے اس تقریب میں اپنے والد کا انٹرویو بھی کیا اور ان کے ساتھ گانا بھی گایا۔ مگر یہ تقریب ان دونوں کے لیے ایک نیا تنازع کھڑا کر گئی ہے۔
خدیجہ نے اس تقریب میں ساڑھی پر نقاب پہن کر گانا گایا جسے کچھ افراد کی جانب سے "قدامت پسند لباس" قرار دیا گیا۔
اس معاملے کو سوشل میڈیا نے ہوا دی تو ایک اچھی خاصی بحث چھڑ گئی جو تاحال جاری ہے۔ حتیٰ کہ اس بحث کا خود اے آر رحمٰن اور خدیجہ کو بھی براہِ راست جواب دینا پڑا۔
اے آر رحمٰن نے رواں ہفتے ہی اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک تصویر شیئر کی ہے جس کا کیپشن ہے، "میری فیملی کی انمول خواتین: خدیجہ، رحیمہ اور سائرہ۔ نیتا امبانی جی کے ہمراہ۔"
نیتا امبانی کا تعلق بھارت کی ارب پتی تاجر امبانی فیملی سے ہے۔ اے آر رحمٰن نے یہ تصویر دراصل اپنے ناقدین کو جواب دیتے ہوئے پوسٹ کی تھی جس میں واضح طور پر یہ پیغام تھا کہ ان کی فیملی کی تین خواتین مختلف لباس پہنے ہوئے ہیں۔ تصویر میں چھوٹی بیٹی رحیمہ اور اہلیہ سائرہ نے نقاب نہیں لیا جب کہ خدیجہ نقاب میں نظر آ رہی ہیں۔
اے آر رحمٰن کا کہنا ہے کہ کوئی کچھ بھی پہنے یہ اس کی ذاتی پسند ہے۔
خدیجہ نے اپنے فیس بک پیج پر اپنے والد کی حمایت میں لکھا ہے کہ ان کے والد نے کبھی بھی اپنے فیصلے زبردستی مجھ پر تھوپنے کی کوشش نہیں کی۔