رسائی کے لنکس

افغان لاشوں کی بے حرمتی پہ امریکہ کی مذمت


افغان لاشوں کی بے حرمتی پہ امریکہ کی مذمت
افغان لاشوں کی بے حرمتی پہ امریکہ کی مذمت

امریکی وزیرِ دفاع لیون پنیٹانے کہا ہے کہ وہ مذکورہ ویڈیو دیکھ چکےہیں اور اسے"انتہائی قابلِ مذمت" سمجھتے ہیں۔ انہوں نےعزم ظاہر کیا کہ اس فعل کے مرتکب افراد کا مکمل احتساب کیا جائے گا

امریکہ نے ذرائع ابلاغ کو ملنے والی اس ویڈیو کی شدید مذمت کی ہے جس میں خون میں لت پت افغان طالبان کی لاشوں پر امریکی فوجیوں کو پیشاب کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

امریکی وزیرِ دفاع لیون پنیٹا نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ مذکورہ ویڈیو دیکھ چکے ہیں اور اسے "انتہائی قابلِ مذمت" سمجھتے ہیں۔ انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ اس فعل کے مرتکب افراد کا مکمل احتساب کیا جائے گا۔

وزیرِ دفاع نے امریکی میرین کور اور افغانستان میں تعینات نیٹو افواج کے سربراہ کو مذکورہ ویڈیو کی تحقیقات کا حکم بھی دے دیا ہے۔

امریکی وزیرِ خارجہ ہیلری کلنٹن نے بھی ویڈیو کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فعل امریکی اقدار اور اس رویے سے لگا نہیں کھاتا جس کی توقع امریکی فوجیوں سے کی جاتی ہے۔

افغان صدر حامد کرزئی نے اپنے ردِ عمل میں کہا ہے کہ ان کی حکومت مذکورہ ویڈیو پر "سخت برہم" ہے اور اس میں دکھایا گیا فعل افغان شہریوں کی لاشوں کی بےحرمتی ہے۔ انہوں نے مذکورہ عمل کو "سفاکانہ اور غیر انسانی" قرار دیا۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے ردِ عمل میں ویڈیو کو "صدمے کا باعث" قرا ردیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ نہیں سمجھتے کہ ویڈیو کے منظرِ عام پر آنے سے امریکہ کے ساتھ امن مذاکرات متاثر ہوں گے۔

امریکہ محکمہ دفاع 'پینٹاگون' نے کہا ہے کہ اسے ویڈیو کی حقانیت پر کوئی شبہ نہیں ہے۔

کابل میں اتحادی افواج کے دفتر سے جمعرات کو جاری کیے گئے بیان میں ویڈیو کو 'توہین آمیز' قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس میں دکھائے گئے مناظر بین الاقوامی افواج کے لیے وضع کردہ اعلیٰ اخلاقی اقدار کے منافی ہیں۔

ذرائع ابلاغ کو موصول ہونے والی اس ویڈیو فلم میں نیٹو کے یونیفارم میں ملبوس چار فوجیوں کو زمین پر پڑی تین خون آلود لاشوں پر پیشاب کرتے دکھایا گیا ہے اور اس دوران وہ کیمرے کی طرف دیکھ کر مسکرا بھی رہے ہیں۔

ویڈیو فلم کے مناظر میں ایک اتحادی فوجی مضحکہ خیز انداز میں یہ کہتے ہوئے بھی سنائی دیتا ہے کہ ’’دوست تمھیں اچھا دن نصیب ہو‘‘۔

ویڈیو میں دکھائے گئے امریکی فوجیوں کا تعلق 'میرین کور' سے ہے جس نے فوجیوں اور ان کے یونٹ کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے۔ یہ کہا جارہا ہے کہ ویڈیو میں دکھائے گئے اہلکار اب افغانستان سے واپس جاچکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG