رسائی کے لنکس

منی لانڈرنگ کیس، اسلم مسعود جدہ سے گرفتار


پاکستان میں منی لانڈرنگ کیس میں ملوث اہم ملزم کو انٹرپول نے گرفتار کر لیا ہے۔ ’اومنی گروپ‘ کے چیف فنانشل افسر اسلم مسعود کو لندن سے جدہ پہنچنے پر گرفتار کیا گیا۔ پاکستان کی تحقیقاتی ایجنسی، ایف آئی اے حکام نے بھی گرفتاری کی تصدیق کردی ہے۔

نام نہ بتانے کی شرط پر ایف آئی اے کے افسر نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ’اومنی گروپ‘ کے چیف فنانشل افسر اور کیس میں مفرور ملزم اسلم مسعود کو لندن سے جدہ پہنچنے پر انٹرپول نے گرفتار کیا ہے۔

ایف آئی اے کا دعویٰ ہے کہ منی لانڈرنگ اور جعلی بینک اکاؤنٹس کا اصل ماسٹر مائنڈ اسلم مسعود ہے۔ اسلم مسعود کی گرفتاری کو ایف آئی اے بڑی کامیابی قرار دے رہی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اہم ملزم کی گرفتاری سے کیس میں بڑی پیش رفت ہوسکتی ہے۔

ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ سفارتی اور سفری دستاویزات کی تیاری کے بعد خصوصی ٹیم ملزم کی پاکستان منتقلی کے لئے سعودی عرب روانہ ہوگی۔

اسلم مسعود پر الزام ہے کہ جعلی بینک اکاؤنٹس کو قائم کرنے میں انہوں نے اہم کردار ادا کیا۔ جعلی بینک اکاؤنٹس کے قیام میں سینئیر بینک اہل کاروں کی مدد سے لوگوں کے شناختی کارڈ نمبروں کے ذریعے اکاؤنٹ کھولے گئے جس میں اربوں روپے منی لانڈرنگ کی غرض سے ڈالے گئے۔

اسلم مسعود اس متعلق قائم مقدمے میں مفرور ہیں۔ بینکگ کورٹ نے اسلم مسعود کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں۔ ملزم پر جعل سازی، دھوکہ بازی، کرپشن اور منی لانڈنرگ کے الزامات ہیں، جن کے تحت 10 سال سزا اور جرمانہ بھی ہوسکتا ہے۔

منی لانڈرنگ کیس میں سپریم کورٹ نے بھی ازخود نوٹس لے رکھا ہے جس میں حال ہی میں دوسری پیش رفت رپورٹ پیش جمع کرائی گئی ہے۔ معاملے کی تحقیقات کرنے والے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ احسان صادق نے بتایا تھا کہ رقوم نکلوا کر اکاؤنٹس بند کر دیے جاتے تھے، جبکہ دو مُردوں کے بھی جعلی بینک اکاؤنٹس کھولے گئے۔

احسان صادق کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت جے آئی ٹی کے ساتھ تعاون نہیں کر رہی اور متعلقہ ریکارڈ فراہم نہیں کیا جا رہا۔

پیشرفت رپورٹ کے مطابق، جعلی بینک اکاؤنٹس سے اب تک 47 ارب روپے کی ٹرانزیکشنز سامنے آئی ہیں اور 36 بے نامی کمپنیوں سے مزید 54 ارب روپے منتقل کیے گئے۔ اومنی گروپ کی متعدد کمپنیاں بھی کیس سے منسلک ہیں۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے کی جانب سے 6 جولائی کو حسین لوائی سمیت 3 اہم بینکروں کو منی لانڈرنگ کے الزامات میں گرفتارکیا گیا تھا۔ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری سمیت دو درجن سے زائد ملزمان نامزد ہیں۔

  • 16x9 Image

    محمد ثاقب

    محمد ثاقب 2007 سے صحافت سے منسلک ہیں اور 2017 سے وائس آف امریکہ کے کراچی میں رپورٹر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ وہ کئی دیگر ٹی وی چینلز اور غیر ملکی میڈیا کے لیے بھی کام کرچکے ہیں۔ ان کی دلچسپی کے شعبے سیاست، معیشت اور معاشرتی تفرقات ہیں۔ محمد ثاقب وائس آف امریکہ کے لیے ایک ٹی وی شو کی میزبانی بھی کر چکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG