رسائی کے لنکس

افغانستان میں جاسوسی کے امریکی عملے میں اضافہ


امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا اور جنرل مارٹن ڈیمپسی (فائل فوٹو)
امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا اور جنرل مارٹن ڈیمپسی (فائل فوٹو)

یہ اقدام امریکی فوجیوں پر افغان ساتھیوں کے مہلک حملوں کے سدباب کے لیے کیا گیا ہے۔

امریکہ نے کہا ہے کہ افغانستان میں اپنے فوجیوں پر افغان ساتھیوں کے مہلک حملوں کے سدباب کے لیے وہ ملک میں تعینات جاسوسی کے عملے میں اضافہ کر رہا ہے۔

اس سال اب تک نیٹو کے 37 غیر ملکی اہلکار، جن کی اکثریت امریکیوں کی ہے، افغان سکیورٹی فورسز یا اُن کی وردی میں ملبوس مشتبہ طالبان جنگجوؤں کی فائرنگ سے ہلاک ہو چکے ہیں۔

گزشتہ جمعہ کو اس نوعیت کے دو الگ الگ واقعات میں چھ امریکی ہلاک ہوگئے تھے۔ ان میں سے ہلمند صوبے میں ہونے والےحملے میں ایک افغان پولیس کمانڈر نے امریکی فوجیوں کو اپنی چوکی پر کھانے کی دعوت کے بہانے بلا کر انھیں ہلاک کر دیا تھا۔

امریکی وزیرِ دفاع لیون پنیٹا نے منگل کو واشنگٹن میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں ان واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ دوطرفہ شراکت داری کو سخت نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

اُن کے ہمراہ نیوز کانفرنس میں موجود امریکی فوج کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے چیئرمین جنرل مارٹن ڈمپسی نے کہا کہ امریکہ نے افغانستان میں جاسوسی کے اپنے ماہرین میں اضافہ کرنا شروع کردیا ہے۔
XS
SM
MD
LG