رسائی کے لنکس

افغانستان: پوست کی پیداوار میں 64 فی صد ریکارڈ اضافہ


فائل
فائل

گذشتہ برس، پوست کی پیداوار 201000 ہیکٹر پر کی گئی، جس سے 4700 ٹن افیون پیدا ہوا، جس میں 2015ء کے مقابلے میں 46 فی صد تک کا اضافہ آیا۔ ذرائع نے ’وائس آف امریکہ‘ کی ’پشتو سروس‘ کو بتایا کہ گذشتہ سال کے مقابلے میں، اس سال 10000 ٹن زیادہ افیون پیدا ہوا

دنیا میں سب سے زیادہ افیون افغانستان میں پیدا ہوتا ہے؛ جب کہ گذشتہ سال کے مقابلے میں اس سال پوست کی ریکارڈ فصل کاٹی گئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ بات دہشت گردی اور منظم جرائم سے لڑائی کے سلسلے میں ایک بری خبر ہے۔

افغانستان کے وزیر برائے انسداد ِمنشیات، سلامت عظیمی نے ’وائس آف امریکہ‘ کی ’پشتو سروس‘ کو بتایا کہ عدم استحکام کے حالات کے باعث حکومت پوست کو تلف کرنے کے پروگرام پر عمل درآمد نہ کرا سکی، جس وجہ سے منافع بخش فصل کی پیداوار میں 64 فی صد کا اضافہ دیکھا گیا، اور یوں اس وقت یہ فصل 340000 ہیکٹر پر کاشت کی گئی ہے۔

عظیمی کے پیش رو، جنرل خدائے داد ہزارہ جیسے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حکومت کی بدعنوانی اور کمزوریاں اس سلسلے میں معاون عناصر بنے، جسے اُنھوں نے ’’ملک میں منشیات کی سونامی کا بحران‘‘ قرار دیا۔

باغیوں کی دھڑا بندی کے نتیجے میں افغان حکومت نے اس سال اپنی سوچ بدل کر دھیان کثیر آبادی والے علاقوں کو محفوظ بنانے پر مرتکز کیا ہے۔ طالبان اور دیگر شدت پسند گروہوں کی جانب سے انتظامیہ کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی کوششوں کے نتیجے میں، اُنھوں نے مزید زمین ہتھیا لی ہے، اور اپنے عزائم کے فروغ کے لیے پوست کی کاشت میں اضافہ کر دیا ہے۔

گذشتہ برس، پوست کی پیداوار 201000 ہیکٹر پر کی گئی، جس سے 4700 ٹن افیون پیدا ہوا، جس میں 2015ء کے مقابلے میں 46 فی صد تک کا اضافہ آیا۔ ذرائع نے ’وائس آف امریکہ‘ کی ’پشتو سروس‘ کو بتایا کہ گذشتہ سال کے مقابلے میں، اس سال 10000 ٹن زیادہ افیون پیدا ہوا۔ افیون میں سے ہیروئن بنتا ہے۔

اقوام متحدہ کے دفتر برائے منشیات اور جرائم کے اندازے کے مطابق، گذشتہ سال ملک کی مجموعی قومی پیداوار میں 16 فی صد کا اضافہ ہوا، جس میں مکمل زرعی شعبے کا دو تہائی سے زیادہ حصہ شامل تھا۔ اقوام متحدہ کے دفتر برائے منشیات اور جرائم کے مطابق، عدم استحکام، شدت پسندی اور کشیدگی میں اضافہ آنے کے علاوہ منشیات کی پیداوار نجی اور پبلک سرمایہ کاری کے لیے مایوس کُن معاملہ ہوگا۔

سال 2001ء میں پوست کی پیداوار میں خاصی کمی دیکھی گئی، جب افغان قیادت والی حکومت نے اس پر پابندی لگائی تھی۔ لیکن، بعد میں یہ اس سطح سے بڑھ گئی جب امریکہ نے ملک کو فتح کیا، جب کہ گذشتہ برس یہ بہت زیادہ بڑھ گئی۔ امریکہ نے متبادل فصل اپنانے کے لیے کاشتکاروں کی حوصلہ افزائی کی، تاکہ اس مسئلے کا تدارک کیا جاسکے، جس مقصد کی خاطر اربوں ڈالر خرچ کیے گئے۔

منشیات کے انسداد سے متعلق امریکی اہل کاروں کا کہنا ہے کہ ہتھیاروں، رقوم اور دیگر اعانت کے عوض طالبان اسمگلروں کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔ جب ایک کلوگرام ہیروئن استعمال کرنے والوں تک پہنچتی ہے تو اس کی قیمت 15 لاکھ ڈالر کے قریب ہوجاتی ہے؛ اور امریکہ نے منشیات کی عادت چھڑانے کی کوششیں تیز کردی ہیں؛ جن میں امراض کی شفایابی کی قانونی طور پر تجویز کردہ ادویات اور ہیروئن جیسی غیر قانونی منشیات شامل ہیں۔

XS
SM
MD
LG