رسائی کے لنکس

غیر اندراج شدہ افغانوں کے قیام کی مدت میں توسیع کا مطالبہ


پاکستان میں تقریباً 15 لاکھ افغان باشندے قانونی طریقے سے بطور پناہ گزین رہ رہے ہیں جب کہ لگ بھگ 10 لاکھ افغان شہری بغیر اندراج کے پاکستان کے مختلف علاقوں میں مقیم ہیں۔

افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ ملک میں موجود غیر اندارج شدہ افغان پناہ گزینوں کی واپسی کے لیے دی گئی مہلت میں توسیع کرے۔

اُنھوں نے یہ بات جمعرات کو پاکستان کے وفاقی وزیر برائے سرحدی اُمور عبدالقادر بلوچ سے کابل میں ہونے والی ملاقات میں کہی۔

سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ’ٹوئیٹر‘ پر ایک پیغام کے مطابق عبداللہ عبداللہ نے پاکستانی وزیر سے ملاقات میں زور دیا کہ بغیر کوائف کے پاکستان میں موجود افغانوں کے قیام کی مدت میں مزید توسیع کی جائے۔

واضح رہے کہ پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخواہ کی حکومت نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ صوبے میں مقیم غیر اندارج شدہ پناہ گزینوں کو 15 نومبر تک کچھ نہیں کہا جائے گا جب کہ صوبائی حکومت کی طرف اس معاملے پر غور کے لیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔

افغان مہاجرین سے متعلق پاکستانی وزیر اور افغان قیادت کے درمیان ہونے والی بات چیت کی مزید تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔

واضح رہے کہ رواں سال پاکستان نے اندارج شدہ افغان مہاجرین کے ملک میں قیام کی مدت مارچ 2017ء تک بڑھانے کا اعلان کیا تھا، افغان مہاجرین کے نمائندوں اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین نے حکومت پاکستان کے اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیا تھا۔

پاکستان سے افغانستان واپس جانے والے افغان پناہ گزینوں کی تعداد میں رواں سال تیزی دیکھی گئی اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین یعنی ’یو این ایچ سی آر‘ کے اعداد و شمار کے مطابق جنوری 2016 سے اب تک دو لاکھ چار ہزار افغان مہاجرین پاکستان سے اپنے ملک واپس جا چکے ہیں۔

پاکستان میں تقریباً 15 لاکھ افغان باشندے قانونی طریقے سے بطور پناہ گزین رہ رہے ہیں جب کہ لگ بھگ 10 لاکھ افغان شہری بغیر اندراج کے پاکستان کے مختلف علاقوں میں مقیم ہیں۔

XS
SM
MD
LG