افغانستان نے دوطرفہ سیکورٹی معاہدے سے متعلق امریکہ سے مذاکرات معطل کر دے ہیں۔
افغان حکومت نے یہ فیصلہ امریکہ اور طالبان کے درمیان مجوزہ مذاکرات پر اختلافات کے بعد کیا۔
افغان نیشنل سکیورٹی کے دفتر سے بدھ کو جاری ہونے والے ایک بیان میں الزام لگایا کہ افغانستان میں قیام امن سے متعلق امریکہ کے ’’قول و فعل‘‘ میں تضاد ہے۔
امریکہ اور افغانستان کے درمیان مذاکرات میں 2014ء کے بعد وہاں امریکی اور بین الاقوامی اتحادی افواج کی موجودگی کی نوعیت پر بات چیت کی جانی تھی۔
امریکہ نے منگل کو کہا تھا کہ وہ جلد قطر میں افغان طالبان سے باضابطہ مذاکرات شروع کرے گا، جس کا مقصد افغانستان میں ایک دہائی سے جاری جنگ کے خاتمے کا حل تلاش کرنا ہے۔
لیکن افغانستان سے باہر امریکہ کے طالبان جنگجوؤں سے باضابطہ مذاکرات کے بارے میں افغان حکومت سمجتھی ہے کہ اس سے کابل حکومت کے کردار کو دھچکا لگے گا۔
افغان حکومت کی طرف سے مذاکرات کی معطلی کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب افغانستان میں تعینات امریکہ کی زیر قیادت نیٹو فورسز نے منگل کو ایک تقریب میں سکیورٹی کی ذمہ داریاں افغان فورسز کو منتقل کر دی ہیں۔
افغانستان میں جاری بارہ سالہ جنگ کے دوران نیٹو افواج سے مکمل طور پر افغان فورسز کو سلامتی کی ذمہ داریوں کی منتقلی ایک اہم سنگ میل ہے، 2011ء سے مرحلہ وار نیٹو فورسز سے ذمہ داریاں منتقل کرنے کا عمل شروع کیا گیا تھا۔ افغانستان میں سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی تعداد لگ بھگ ساڑھے تین لاکھ ہے۔
افغان حکومت نے یہ فیصلہ امریکہ اور طالبان کے درمیان مجوزہ مذاکرات پر اختلافات کے بعد کیا۔
افغان نیشنل سکیورٹی کے دفتر سے بدھ کو جاری ہونے والے ایک بیان میں الزام لگایا کہ افغانستان میں قیام امن سے متعلق امریکہ کے ’’قول و فعل‘‘ میں تضاد ہے۔
امریکہ اور افغانستان کے درمیان مذاکرات میں 2014ء کے بعد وہاں امریکی اور بین الاقوامی اتحادی افواج کی موجودگی کی نوعیت پر بات چیت کی جانی تھی۔
امریکہ نے منگل کو کہا تھا کہ وہ جلد قطر میں افغان طالبان سے باضابطہ مذاکرات شروع کرے گا، جس کا مقصد افغانستان میں ایک دہائی سے جاری جنگ کے خاتمے کا حل تلاش کرنا ہے۔
لیکن افغانستان سے باہر امریکہ کے طالبان جنگجوؤں سے باضابطہ مذاکرات کے بارے میں افغان حکومت سمجتھی ہے کہ اس سے کابل حکومت کے کردار کو دھچکا لگے گا۔
افغان حکومت کی طرف سے مذاکرات کی معطلی کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب افغانستان میں تعینات امریکہ کی زیر قیادت نیٹو فورسز نے منگل کو ایک تقریب میں سکیورٹی کی ذمہ داریاں افغان فورسز کو منتقل کر دی ہیں۔
افغانستان میں جاری بارہ سالہ جنگ کے دوران نیٹو افواج سے مکمل طور پر افغان فورسز کو سلامتی کی ذمہ داریوں کی منتقلی ایک اہم سنگ میل ہے، 2011ء سے مرحلہ وار نیٹو فورسز سے ذمہ داریاں منتقل کرنے کا عمل شروع کیا گیا تھا۔ افغانستان میں سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی تعداد لگ بھگ ساڑھے تین لاکھ ہے۔