افغانستان کے مشرقی صوبے کنڑ کے علاقے صادق آباد کی 33 سالہ تاج بی بی پر امید ہیں کہ افغانستان میں قیامِ امن ان کے چوتھے شوہر کی زندگی کا ضامن ہو گا۔
وہ اپنے چوتھے شوہر امین اللہ کے حق میں دعاگو ہیں کہ ان کی قسمت ان کے تین بھائیوں اور تاج بی بی کے سابقہ شوہروں جیسی بالکل نہ ہو جو افغان فوج کا حصہ تھے اور طالبان کے خلاف لڑائی میں مارے گئے تھے۔
پشتون معاشرے میں یہ رواج عام ہے کہ بیوائیں اپنے مرحوم شوہر کے بھائی سے شادی کر لیتی ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ خاندان کے لوگ بیوہ کو خاندان سے باہر شادی کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔
تاج بی بی کے چوتھے شوہر امین اللہ کو اگلے تین ماہ کے لیے فرنٹ لائن پر بھیجا جا رہا ہے۔ تاج بی بی کہتی ہیں کہ وہ چوتھی بار بیوہ ہونے کا دکھ برداشت نہیں کر سکتیں۔
امریکہ اور طالبان کے امن معاہدے اور دوحہ میں جاری بین الافغان مذاکرات کے باوجود افغان فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں جن میں جانی نقصان بھی ہو رہا ہے۔
گزشتہ ہفتے بھی ملک بھر میں افغان سیکیورٹی فورسز کے کم از کم 60 اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔
تاج بی بی کی پہلی شادی 18 سال کی عمر میں امین اللہ کے سب سے بڑے بھائی سے ہوئی تھی جو افغان فوج میں تھے۔
تاج بی بی کا کہنا ہے کہ زندگی بہت اچھی گزر رہی تھی کہ اچانک ان کے شوہر طالبان کے خلاف کارروائی میں مارے گئے۔
کچھ مہینے بعد انہوں نے پہلے شوہر کے چھوٹے بھائی سے دوسری شادی کرلی۔ وہ بھی افغان فوج کا حصہ تھے۔
اس سے قبل کہ وہ پہلے شوہر کی موت کا غم بھول کر دوسرے شوہر کے ساتھ زندگی کا سفر آگے بڑھاتیں ان کے دوسرے شوہر بھی فوجی چیک پوسٹ پر طالبان کے حملے میں مارے گئے۔
وہ دن تاج بی بی کے لیے انتہائی تکلیف دہ تھا۔ وہ حاملہ تھیں اور اسی حال میں انہیں خون میں لت پت اپنے شوہر کی نعش کی شناخت کرنا پڑی۔
عدت پوری ہونے کے بعد وہ اپنے سسر کی درخواست پر ان کے تیسرے بیٹے سے شادی کرنے پر رضامند ہو گئیں جو افغان پولیس کے اہلکار تھے تاہم 2017 میں وہ بھی طالبان کے ساتھ ایک جھڑپ میں مارے گئے۔
سن 2017 میں ہی تاج بی بی نے اپنے سابقہ شوہروں کے چوتھے بھائی امین اللہ سے شادی کی جنہوں نے تین بار بیوہ ہوجانے والی تاج بی بی کو ان کے بچوں سمیت اپنی زندگی میں شامل کیا۔
تاج بی بی نے خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کو بتایا کہ "کئی بار اُنہیں خیال آتا ہے کہ ذمہ دار طالبان ہیں، پھر وہ سوچتی ہیں نہیں افغان فوج قصوروار ہے اور بعض اوقات اُنہیں لگتا ہے کہ غیر ملکی افواج اس صورتِ حال کی ذمہ دار ہیں۔ لیکن پھر میں خود کو کوستی ہوں کہ یہ سب میری وجہ سے ہوا۔"
تاج بی بی پانچ وقت نماز کی پابند ہیں، اُن کا کہنا ہے کہ "ہمارا مذہب اسلام کسی مسلمان کو ناحق قتل کرنے کی اجازت نہیں دیتا، لیکن ہمارے ملک میں یہ عام ہے۔"
تاج بی بی کہتی ہیں کہ وہ امین اللہ سے فوج چھوڑنے کی التجا کرتی رہتی ہیں۔ وہ مجھ سے وعدہ بھی کرتے ہیں، لیکن اسے پورا نہیں کرتے۔ تاہم وہ دعا کرتی ہیں کہ ملک میں امن قائم ہو جائے تاکہ اُن کے چوتھے شوہر کی زندگی بچ سکے۔
تاج بی بی کا مزید کہنا ہے کہ ان کی زندگی اور ان کی خوشیاں شوہر کے سنگ ہی ہیں اور ان کے بچوں کا مستقبل بھی ان کے شوہر کے ساتھ وابستہ ہے۔
وہ اپنا زیادہ تروقت کپڑے سینے، بچوں کی دیکھ بھال کرنے اور امین اللہ کے اہل خانہ کی خدمت کرنے میں گزارتی ہیں جن کی تعداد 15 ہے۔
امین اللہ کی تنخواہ تین سو امریکی ڈالر ہے جب کہ تاج بی بی اس رقم کے ساتھ ساتھ اپنے مرحوم شوہروں کی پینشن سے گزارا کرتی ہیں۔