امریکہ میں اُن ریاستوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جہاں تعلیمی اداروں اور کام کرنے کی جگہوں پر سر کے بالوں کے اسٹائل اور ساخت کے حوالے سے نسلی امتیاز کو روکنے کے لیے زور دیا جا رہا ہے۔
اس ہفتے ریاست نیو میکسیکو میں امتیازی سلوک کی روک تھام کے لیے کام کرنے والے گروپس نے قانون سازوں کو اپنی تجاویز پر مشتمل ایک مسودہ پیش کیا ہے۔
اس مسودے میں تعلیمی اداروں اور روزگار فراہم کرنے والوں کی جانب سے افریقی امریکی خواتین کے ہیئر اسٹائل کے خلاف امتیاز برتنے کو خلافِ قانون قرار دیا ہے۔
نیو میکسیکو سے قبل کئی دوسری ریاستوں میں بھی نسلی امتیاز کے خلاف قومی پیمانے کی تحریک میں اس سے ملتی جلتی تجاویز اور سفارشات پیش کی جا چکی ہیں۔
اس سال کے شروع میں ریاست واشنگٹن کے گورنر جے انسلی نے ایک قانونی مسودے پر دستخط کر کے اس کی منظوری دی تھی جس میں بالوں کی قدرتی ساخت کا احترام کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔
اس سے قبل کیلی فورنیا، کولوراڈو، میری لینڈ، نیویارک، نیوجرسی اور ورجینیا بھی اسی طرح کے قوانین منظور کر چکی ہیں۔ جب کہ ریاست کنیٹی کٹ میں بھی ایک قانونی مسودے پر غور ہو رہا ہے۔
ڈیونٹے کرٹ واٹسن 'بلیک لائیوز میٹرز' تحریک سے وابستہ ہیں۔ انہوں نے نیو میکسیکو کے قانون سازوں سے کہا ہے کہ انہیں افریقی نسلی گروپ سے تعلق رکھنے والے افراد کے حقوق کا لازمی احترام کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کو چاہیے کہ وہ آبائی امریکی خواتین کو لازماً تحفظ فراہم کرے، جنہیں اپنے ہیئر اسٹائل اور بالوں کی ساخت کی وجہ سے امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
نیو میکسیکو بلیک لائرز ایسوسی ایشن کے صدر اجا بروکس نے کہا ہے کہ نیو میکسیکو اور دوسری ریاستوں میں آجر سیاہ فام خواتین کو ان کے ہیر اسٹائل کی وجہ سے ملازمت دینے سے گریز کرتے ہیں۔
اُن کے بقول اسکولوں میں ٹیچرز سیاہ فام لڑکیوں سے یہ کہتی ہیں کہ ان کے ہیئر اسٹائل کی وجہ سے کلاس کی توجہ بٹ جاتی ہے۔
بروکس کا کہنا تھا کہ نیو میکسیکو میں رنگت کی بنا پر ہیئر اسٹائل کو ناپسندیدگی کی نگاہ سے دیکھنا ایک حقیقت ہے۔
اس سال کے شروع میں نیو میکسیکو میں امریکن سول لبرٹیز یونین نے ضلعی اسکولوں کے سب سے بڑے سسٹم اور ایک سابق ٹیچر کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ مذکورہ ٹیچر نے 2018 میں کلاس میں مبینہ طور پر ایک آبائی امریکی لڑکی کے بال کاٹ دیے تھے اور ایک دوسری لڑکی کو دھمکی دی تھی کہ اگر اس نے آبائی امریکی عورتوں کی طرح اپنا ہیئر اسٹائل بنایا تو وہ اس کے بال بھی کاٹ دے گی۔
ڈسٹرکٹ اسکول سسٹم کے سربراہ نے اس واقعے پر عوام سے معافی مانگی تھی اور بتایا تھا کہ مذکورہ ٹیچر کو برطرف کر دیا گیا ہے۔