شمالی افغانستان میں شادی کی درخواست رد ہونے پر نوجوان نے مشتعل ہوکر لڑکی اور اس کے خاندان پر تیزاب پھینک دیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملیشیا کے ایک سابق کمانڈر نےممتاز نامی لڑکی کے لیے اپنے رشتے کا پیغام بھیجا تھا ۔لیکن لڑکی کے والدین نے یہ کہہ کر رشتہ مسترد کردیا کہ ممتاز کی منگنی کسی اور سے طے پاچکی ہے۔
جس کے بعد سابق کمانڈر نے اپنے مسلح ساتھیوں کے ایک گروپ کے ساتھ قندوز شہر میں لڑکی کے گھر پر دھاوا بولا ور وہاں موجود افراد پر حملہ کیا۔ انہوں نے لڑکی کے والدین اور ان کی تین بیٹیوں کو مارا پیٹا اور اس کے بعد فرار ہوتے وقت ممتاز کے چہرے پر تیزاب چھڑ ک دیا ۔
افغان عہدے داروں نے حملے کی تفتیش شروع کر دی ہے اور حملہ آوروں کو تلاش کر رہے ہیں۔
انسانی حقوق کے کارکنوں نے کہا ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب بین الاقوامی افواج افغانستان سے رخصتی کی تیاریاں کررہی ہیں، اس طرح کے واقعات خواتین کے تحفظ سے متعلق خدشات میں اضافہ کریں گے۔