رسائی کے لنکس

طورخم گیٹ کی تعمیر پر افغانستان کی طرف سے ایک بار پھر تحفظات کا اظہار


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان کا یہ موقف ہے کہ طورخم کے مقام پر تعمیر کیا گیا گیٹ پاکستانی حدود کے اندر ہے اور اس ضمن میں کسی معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کی گئی ہے۔

پاکستان اور افغانستان کے درمیان طورخم کے سرحدی مقام پر پاکستان کی طرف سے تعمیر کیے گئے گیٹ پر افغان حکومت کی طرف سے ایک مرتبہ پھر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

طورخم کے مقام پر تعمیر کیے گئے ’باب پاکستان‘ نامی گیٹ کا افتتاح یکم اگست کو ہونا تھا لیکن اس عمل کو موخر کر دیا گیا ہے اور اطلاعات کے مطابق اب اس کا افتتاح آٹھ اگست کو ہو سکتا ہے۔

تاہم سرکاری طور اس گیٹ کے افتتاح کے حوالے کسی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔

افغان وزارت خارجہ کی طرف سے پیر کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ ماضی کے معاہدوں اور وعدوں کے برعکس پاکستان نے گیٹ کی تعمیر کی۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ افغان حکومت پاکستان کی طرف سے سرحد پر اس تجاوز کو روکنے کے لیے مختلف طریقوں پر غور کر رہی ہے۔

پاکستان کا یہ موقف ہے کہ طورخم کے مقام پر تعمیر کیا گیا گیٹ پاکستانی حدود کے اندر ہے اور اس ضمن میں کسی معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ اس گیٹ کی تعمیر پر اختلافات کے سبب افغان اور پاکستانی فورسز کے درمیان جون میں فائرنگ کے تبادلے بھی ہوئے جس میں دونوں جانب جانی نقصان ہوا۔

تاہم بعد میں بات چیت کے ذریعے اس تناؤ کو کسی حد تک کم کیا گیا اور اس کے بعد کوئی جھڑپ نہیں ہوئی۔

پاکستان کا کہنا ہے کہ وہ پاک افغان سرحد کی نگرانی کو موثر بنانے کا خواہاں ہے تاکہ غیر قانونی طور پر لوگوں کی آمد و رفت کا روکا جا سکے۔

افغان حکومت کو پاکستان کی طرف سے سرحدی نگرانی کے طریقہ کار پر اختلاف ہے۔

سرحد کی نگرانی کے حوالے سے دوطرفہ تحفظات کو دور کرنے کے لیے دونوں ملکوں نے ایک ورکنگ گروپ بھی تشکیل دیا تھا۔

پاکستانی فوج کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز کے زیر قیادت اس ورکنگ گروپ نے گزشتہ ماہ کے اواخر میں کابل کا دورہ کیا جہاں دونوں ملکوں کے درمیان اس معاملے پر بات چیت بھی ہوئی۔

تاہم اب بھی اس بارے میں افغانستان کی طرف سے تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG