رسائی کے لنکس

افغانستان: ’داعش سے وابستہ‘ 10 جنگجوؤں کی ہلاکت کا دعویٰ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

افغان وزارت دفاع کے ترجمان دولت وزیری کا کہنا ہے کہ اتوار کو صوبہ ہلمند میں ایک کارروائی کے دوران ہلاک کیے گئے تمام جنگجوؤں کا تعلق 'داعش‘ سے تھا۔

افغانستان کی سکیورٹی فورسز نے 10 ایسے جنگجوؤں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جن کا تعلق عراق و شام میں برسر پیکار شدت پسند گروپ داعش سے بتایا جاتا ہے۔

ان جنگجوؤ ں کی ہلاکت کی خبر ایک ایسے وقت سامنے آئی ہے جب یہ اطلاعات منظر عام پر آ رہی ہیں کہ ناراض طالبان کی ایک بڑھتی ہوئی تعداد ’داعش‘ میں شامل ہو رہی ہے۔

افغان وزارت دفاع کے ترجمان دولت وزیری کا کہنا ہے کہ اتوار کو صوبہ ہلمند میں ایک کارروائی کے دوران ہلاک کیے گئے تمام جنگجوؤں کا تعلق 'داعش‘ سے تھا۔

حکومت نے ہلاک ہونے والے جنگجوؤں میں سے ایک کی شناخت بطور حافظ واحدی کے نام سے کی ہے، جو گزشتہ ماہ افغانستان میں ایک ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والے عسکریت پسند کمانڈر ملا عبدالرؤف کا جانشین اور قریبی عزیز بتایا جاتا ہے۔

عہدیداروں کا کہنا ہے کہ عبد الرؤف گوانتاناموبے کا ایک سابق قیدی تھا جس نے طالبان سے علیحدگی اختیار کرنے کے بعد خود کو ہلمند میں ’داعش‘ کا رہنما قرار دیا تھا۔

افغانستان میں ایسی اطلاعات پر تشیویش کا اظہار کیا جا رہا ہے جن میں کہا گیا کہ طالبان عسکریت پسند حالیہ مہینوں میں ’داعش‘ میں شامل ہو رہے ہیں تاہم ابھی تک ان جنگجوؤں اور داعش کے درمیان کسی عملی تعاون کی کوئی شہادت سامنے نہیں آئی ہے۔

کئی لوگوں کو خدشہ ہے کہ یہاں ’داعش‘ کے ابھرنے سے افغانستان میں فرقہ وارانہ کشیدگی میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

افغانستان کی سکیورٹی فورسز نے فروری سے ہلمند صوبے میں طالبان جنگجوؤں کے خلاف آپریشن شروع کر رکھا ہے۔

افغانستان کی وزارت داخلہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق سکیورٹی فورسز نے اتوار کو ملک بھر میں 58 طالبان مسلح عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا ہے۔

XS
SM
MD
LG