افغان حکام کا کہنا ہے کہ مشرقی صوبے خوست میں ایک سرکاری عمارت پر شدت پسندوں کے حملے میں کم از کم تین پولیس اہلکار ہلاک اور مزید تین زخمی ہو گئے ہیں۔
خودکش حملہ آوروں سمیت چار مسلح افراد اتوار کو علی الصباح خوست شہر کے نواح میں ٹریفک پولیس کے ہیڈکوارٹرز میں داخل ہوئے جس کے بعد افغان سکیورٹی فورسز نے عمارت کو گھیرے میں لے لیا۔
خوست پولیس کے نائب سربراہ محمد یعقوب کا کہنا ہے کہ عمارت سے دو زوردار دھماکوں کی آوازیں بھی آئی ہیں جب کہ حملہ آوروں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔
بعض اطلاعات کے مطابق حملہ آوروں نے عمارت کی دوسری منزل پر قبضہ کر رکھا ہے جہاں سے وہ سکیورٹی اہلکاروں پر مسلسل فائرنگ کر رہے ہیں۔
حکام نے بتایا ہے کہ افغان پولیس اور فوجی بھرپور کارروائی سے گریز کر رہے ہیں کیوں کہ اُنھیں خدشہ ہے کہ ایسا کرنے کی صورت میں خودکش حملہ آور اپنے جسم سے بندھے بارود میں دھماکا کر سکتے ہیں جس سے نقصانات میں اضافے کا خطرہ ہے۔