افغانستان میں خودکش حملوں اور تشدد کے مختلف واقعات میں دو امریکی فوجیوں سمیت 14 افراد ہلاک، 50 سے زائد زخمی ہوگئے۔
مشرقی صوبے وردک میں نیٹو کے ایک اڈے کے قریب ہفتہ کو طلوع آفتاب سے قبل دو خودکش بمباروں نے حملہ کیا جس سے کم از کم 12 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہو گئے۔
صوبائی گورنر کے ترجمان کے مطابق یہ حملہ ضلع سید آباد میں ہوا اور ہلاک ہونے والوں عام شہری اور افغان پولیس کے اہلکار شامل ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ مرنے والوں میں نیٹو کا کوئی اہلکار شامل نہیں ہے تاہم دو غیر ملکی فوجی معمولی زخمی ہوئے۔
حکام کے مطابق پہلے خودکش حملہ آور نے گورنر کے رہائشی کمپاؤنڈ کے بیرونی دروازے کے باہر اپنے جسم سے بندھے بارودی مواد میں دھماکا کیا جب کہ دوسرے خودکش بمبار نے بارودی سے بھری گاڑی میں دھماکا کر دیا۔
طالبان جنگجوؤں نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
تشدد کا دوسرا واقعہ افغانستان میں صوبہ غزنی میں پیش آیا جس میں نیٹو فوجیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ افغانستان میں تعینات بین الاقوامی اتحادی افواج نے ایک بیان میں کہا کہ غزنی صوبے میں عسکریت پسندوں کے حملے میں دو امریکی فوجی ہلاک ہو گئے۔
حالیہ مہینوں میں افغانستان میں بین الاقوامی اتحادی افواج پر شدت پسندوں کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے جب کہ نیٹو فوجیوں پر مقامی ساتھیوں کی طرف سے حملے بھی غیر ملکی افواج کے لیے ایک چیلنج بنے ہوئے ہیں۔
نیٹو حکام اعتراف کر چکے ہیں کہ تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اندرونی حملوں میں ملوث افراد میں سے 10 فیصد کا براہ راست جبکہ 15 فیصد کا بلواسطہ طور پر طالبان سے تعلق ہے۔
امریکہ اور اتحادی ملکوں نے 2014 ء کے اواخر تک سلامتی کی ذمہ داریاں افغانوں کو منتقل کرکے افغانستان سے اپنی لڑاکا افواج کے انخلا کا اعلان کر رکھا ہے مگر اندرونی حملوں کے باعث باہمی اعتماد کی فضا کشیدہ ہو گئی ہے۔
مشرقی صوبے وردک میں نیٹو کے ایک اڈے کے قریب ہفتہ کو طلوع آفتاب سے قبل دو خودکش بمباروں نے حملہ کیا جس سے کم از کم 12 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہو گئے۔
صوبائی گورنر کے ترجمان کے مطابق یہ حملہ ضلع سید آباد میں ہوا اور ہلاک ہونے والوں عام شہری اور افغان پولیس کے اہلکار شامل ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ مرنے والوں میں نیٹو کا کوئی اہلکار شامل نہیں ہے تاہم دو غیر ملکی فوجی معمولی زخمی ہوئے۔
حکام کے مطابق پہلے خودکش حملہ آور نے گورنر کے رہائشی کمپاؤنڈ کے بیرونی دروازے کے باہر اپنے جسم سے بندھے بارودی مواد میں دھماکا کیا جب کہ دوسرے خودکش بمبار نے بارودی سے بھری گاڑی میں دھماکا کر دیا۔
طالبان جنگجوؤں نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
تشدد کا دوسرا واقعہ افغانستان میں صوبہ غزنی میں پیش آیا جس میں نیٹو فوجیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ افغانستان میں تعینات بین الاقوامی اتحادی افواج نے ایک بیان میں کہا کہ غزنی صوبے میں عسکریت پسندوں کے حملے میں دو امریکی فوجی ہلاک ہو گئے۔
حالیہ مہینوں میں افغانستان میں بین الاقوامی اتحادی افواج پر شدت پسندوں کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے جب کہ نیٹو فوجیوں پر مقامی ساتھیوں کی طرف سے حملے بھی غیر ملکی افواج کے لیے ایک چیلنج بنے ہوئے ہیں۔
نیٹو حکام اعتراف کر چکے ہیں کہ تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اندرونی حملوں میں ملوث افراد میں سے 10 فیصد کا براہ راست جبکہ 15 فیصد کا بلواسطہ طور پر طالبان سے تعلق ہے۔
امریکہ اور اتحادی ملکوں نے 2014 ء کے اواخر تک سلامتی کی ذمہ داریاں افغانوں کو منتقل کرکے افغانستان سے اپنی لڑاکا افواج کے انخلا کا اعلان کر رکھا ہے مگر اندرونی حملوں کے باعث باہمی اعتماد کی فضا کشیدہ ہو گئی ہے۔