رسائی کے لنکس

افغانستان میں حالیہ بم حملوں سے فرقہ واریت نہیں بڑھےگی: امریکی سفیر


امریکی سفیر ریان کروکر
امریکی سفیر ریان کروکر

افغانستان میں امریکہ کے سفیر نے کہا ہے کہ رواں ہفتے اہل تشیع کے ماتمی اجتماعات پر ہونے والے ہلاکت خیز حملوں سے جنگ سے تباہ حال ملک میں فرقہ وارانہ فسادات نہیں پھوٹ سکتے ہیں۔

ہفتہ کو دارالحکومت کابل میں سفیر ریان کروکر کا کہنا تھا کہ شیعہ علما کی طرف سے پرامن رہنے کی اپیل کے تناظر میں وہ اس واقعے کو فرقہ واریت میں تبدیل ہوتا نہیں دیکھ رہے۔

منگل کے روز کابل سمیت دو مقامات پر ہونے والے دو بم دھماکوں میں 59 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ دارالحکومت میں ہونے والا خودکش حملہ ایک مزار کے قریب ہوا جہاں عاشورہ کے ماتمی جلوس کے لیے شیعہ عزاداروں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔

کروکر کا کہنا تھا کہ ان حملوں کی منصوبہ بندی افغانستان سے باہر موجود عسکریت پسندوں نے کی۔ انھوں نے کہا کہ وہ وثوق سے اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے کہ یہ حملے پاکستان میں موجود لشکر جھنگوی العالمی نے کیے حالانہ ان کی ذمہ داری اس دہشت گرد تنظیم نے قبول کی ہے۔

امریکی سفیر کے مطابق ان کے پاس ایسے شواہد بھی نہیں ہیں کہ ان حملوں میں حقانی نیٹ ورک ملوث ہے۔ واشنگٹن اس گروپ کو افغانستان میں ہونے والے متعدد حملوں کا ذمہ دار قرار دیتا ہے۔

دریں اثناء شمالی افغانستان میں ہفتہ کو سائیکل میں نصب بم پھٹنے سے افغان امن کونسل کے رکن سمیت دو افراد ہلاک ہوگئے۔ قندوز شہر میں ہونے والے اس دھماکے میں 16 افراد زخمی ہوئے۔

جنوبی صوبے قندھار کے ضلع خاکریز میں سڑک میں نصب بم کے دھماکے سے تین افراد ہلاک ہوگئے۔

XS
SM
MD
LG