امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری اور افغان صدر حامد کرزئی کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور ہفتہ کو ہوا جس میں دونوں ملکوں کے درمیان ’سلامتی کے معاہدے‘ پر بات چیت کی گئی۔
اس سکیورٹی معاہدے کے مطابق افغانستان میں امریکی فوجیوں کے مستقبل کا تعین کیا جانا ہے۔
دونوں ممالک کوشش کر رہے ہیں کہ اکتوبر کے اواخر تک یہ معاہدہ طے پا جائے جس کے تحت 2014ء کے اواخر میں افغانستان سے نیٹو افواج کے انخلا کے بعد وہاں امریکی فورسز کو موجود کو رہنے کی اجازت دی جانی ہے۔
اطلاعات کے مطابق امریکی وزیرخارجہ اور افغان صدر کے درمیان ملاقات کے دوسرے دور میں مجوزہ معاہدے کے حوالے سے پیش رفت ہوئی ہے تاہم سرکاری طور پر اس کی تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔
خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق امریکی دونوں رہنماؤں کے درمیان ہفتہ ہی کو بات چیت کا تیسرا دور بھی ہورہا ہے۔
جان کیری جمعہ کو غیر اعلانیہ دورے پر افغانستان پہنچے تھے اور اس دورے کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان سکیورٹی فورسز پر پائے جانے والے اختلافات کا خاتمہ تھا۔
جمعہ کی شام ہونے والے مذاکرات میں بھی سکیورٹی معاہدے پر کچھ پیش رفت ہوئی تھی۔
واشنگٹن اور کابل اس معاہدے پر گزشتہ ایک سال سے زائد عرصے سے مذاکرات کر رہے ہیں۔
جمعہ کو ہونے والے مذاکرات لگ بھگ تین گھنٹوں تک جاری رہے تھے۔
اس سکیورٹی معاہدے کے مطابق افغانستان میں امریکی فوجیوں کے مستقبل کا تعین کیا جانا ہے۔
دونوں ممالک کوشش کر رہے ہیں کہ اکتوبر کے اواخر تک یہ معاہدہ طے پا جائے جس کے تحت 2014ء کے اواخر میں افغانستان سے نیٹو افواج کے انخلا کے بعد وہاں امریکی فورسز کو موجود کو رہنے کی اجازت دی جانی ہے۔
اطلاعات کے مطابق امریکی وزیرخارجہ اور افغان صدر کے درمیان ملاقات کے دوسرے دور میں مجوزہ معاہدے کے حوالے سے پیش رفت ہوئی ہے تاہم سرکاری طور پر اس کی تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔
خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق امریکی دونوں رہنماؤں کے درمیان ہفتہ ہی کو بات چیت کا تیسرا دور بھی ہورہا ہے۔
جان کیری جمعہ کو غیر اعلانیہ دورے پر افغانستان پہنچے تھے اور اس دورے کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان سکیورٹی فورسز پر پائے جانے والے اختلافات کا خاتمہ تھا۔
جمعہ کی شام ہونے والے مذاکرات میں بھی سکیورٹی معاہدے پر کچھ پیش رفت ہوئی تھی۔
واشنگٹن اور کابل اس معاہدے پر گزشتہ ایک سال سے زائد عرصے سے مذاکرات کر رہے ہیں۔
جمعہ کو ہونے والے مذاکرات لگ بھگ تین گھنٹوں تک جاری رہے تھے۔