رسائی کے لنکس

نیٹو سے افغانوں کو سلامتی کی ذمہ داریاں منتقل کرنے کا پہلا مرحلہ مکمل


نیٹو سے افغانوں کو سلامتی کی ذمہ داریاں منتقل کرنے کا پہلا مرحلہ مکمل
نیٹو سے افغانوں کو سلامتی کی ذمہ داریاں منتقل کرنے کا پہلا مرحلہ مکمل

افغانستان میں نیٹو افواج نے اتوار کو شمال مشرقی پنج شیر صوبے کا کنٹرول بھی افغان فوجوں کو منتقل کردیا ہے جس کے بعد ملک کے سات حصوں میں سلامتی کی ذمہ داریوں کی منتقلی کا ابتدائی مرحلہ مکمل ہو گیا ہے۔

صدر حامد کرزئی نے اس سال مارچ میں کابل سمیت جن سات علاقوں میں بین الاقوامی افواج سے افغان حکومت کو سلامتی کی ذمہ داریوں کی جولائی میں منتقلی کا اعلان کیا تھا ان میں لشکر گاہ، ہرات، مہترلام، مزار شریف اور وسطی صوبہ بامیان شامل ہیں۔

پنج شیر میں اتوار کو منعقد کی گئی خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سلامتی کی ذمہ داریوں کی منتقلی کے عمل کے چیئرمین اشرف غنی نے کہا کہ کابل کے اضلاع کا کنٹرول نیٹو سے منتقل کرنے کے لیے کوئی سرکاری تقریب نہیں ہو گی کیونکہ 2008ء میں نیٹو سے کابل شہر کی سکیورٹی کا انتظام اپنے ہاتھ میں لینے کے بعد سے افغان فوجیں یہاں موثر انداز میں اپنی ذمہ داریاں نبھا رہی ہیں۔

” عسکریت پسندوں کی طرف سے خلل ڈالنے کی کوششوں کے باوجود چھ علاقوں میں سلامتی کی ذمہ داریوں کی منتقلی کا عمل آج کامیابی سے پایہ تکمیل کو پہنچ گیا ہے۔“

افغانستان میں پنج شیر طالبان مخالف قوتوں کا ایک مضبوط گڑھ ہے۔ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ملک کے سات علاقوں کا کنٹرول نیٹو سے افغانوں کو منتقل کرنے کا عمل 2014ء کے اواخر تک تمام افغانستان میں امن وامان براقرار رکھنے کی ذمہ داریاں مقامی حکام کو منتقل کرنے کی طرف پہلا قدم ہے۔

گزشتہ اتوار کو وسطی صوبے بامیان کا کنٹرول افغانوں کو منتقل کرنے سے اس عمل کا آغاز ہوا تھا لیکن سلامتی کے خدشات کے باعث اس کے لیے منعقدہ تقریب کی تفیصلات اور تاریخ کو آخری وقت تک خفیہ رکھا گیاکیونکہ افغان حکام کے بقول طالبان عسکریت پسندوں کی طرف سے تقریب پر حملوں کی دھمکیاں دی گئی تھیں جبکہ بارہ جولائی کو صدر کرزئی کے بھائی احمد ولی کرزئی کی قاتلانہ حملے میں ہلاکت اور اُس کے دور روزبعد کابل میں افغان صدر کے ایک قریبی مشیر کا قتل بھی غیر معمولی احتیاط کی ایک وجہ تھی۔

غیر ملکی سفارت کاروں اور مبصرین کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں نیٹو نے سلامتی کی ذمہ داریاں افغانوں کو منتقل کی ہیں وہ افغانستان کے دیگر علاقوں کے مقابلے میں نسبتاََ پُرامن سمجھے جاتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG