نیٹو کا کہنا ہے کہ افغانستان میں ہونے والے دو الگ الگ حملوں میں اس کے چار اہل کار ہلاک ہوگئے ہیں۔
نیٹو کے تین فوجی جنوبی افغانستان میں بم حملوں میں جب کہ چوتھا اہل کار مشرقی علاقے میں شورش پسندوں کے ساتھ ایک لڑائی کے دوران مارا گیا۔ اس بارے میں مزید تفصیلات نہیں دیں گئیں۔
2001ء سے جب سے بین الاقوامی افواج نے امریکہ کی قیادت میں افغانستان میں اپنی کارروائیاں شروع کی ہیں، موجودہ سال ان کے لیے سب سے زیادہ ہلاکت خیز ثابت ہوا ہے
نیٹو کے کمانڈروں کا کہنا ہے کہ ایسے میں جب کہ افغان اور بین الاقوامی فورسز ’’ ڈریگن ‘‘ نامی حملوں کے تحت جنوبی شہر قندھار کو طالبان سے پاک کرنے اور اس کے اردگرد کے اضلاع میں ان کے مضبوط ٹھکانے اکھاڑ پھیکنے کی کارروائیاں کررہی ہے، انہیں شدید لڑائیوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
افغان عہدے داروں کا کہنا ہے کہ قندھار کے ڈپٹی میئر نور احمد ناظری ایک مسلح شخص کی فائرنگ سے زخمی ہوگئے۔
ایک اور خبر کے مطابق افغان پولیس نے کہا ہے کہ ملک کے جنوبی صوبے ہلمند میں نیٹو فورسز نے ایک طالبان کمانڈر کا تعاقب کرتے ہوئے 14 شورش پسندوں اور تین عام شہریوں کو ہلاک کردیا۔
عہدےد اروں کاکہنا ہے کہ افغان اور اتحادی سیکیورٹی فورسز نے اتوار کے روز قندھار شہر سے دو سینیئر طالبان لیڈروں کو گرفتار کرلیا۔
نیٹو نے یہ بھی کہا کہ ان کی مشترکہ فورسز نے حقانی نیٹ ورک سے تعلق رکھنے والے ایک سینیئر لیڈر کو اتوار کے روز باک ضلع سے حراست میں لیا۔