افغانستان میں حکام کا کہنا ہے کہ فوج کے ایک یونٹ کی طرف سے جنوبی صوبہ ہلمند میں ملنے والے اسلحہ اور گولہ بارود کو تباہ کرنے کی کوشش کے دوران ہونے والے دھماکے سے نو شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔
صوبائی گورنر کے ترجمان عمر زواک کے مطابق فوجی اہلکار اسلحہ کو تلف کرنے میں مصروف تھے کہ اچانک اس میں دھماکا ہوا۔
ہلمند میں فوج کے ترجمان رسول زازیا نے بھی مرکزی شہر لشکر گاہ میں ہونے والے اس واقعے کی تصدیق کی ہے۔
صوبائی گورنر حیات اللہ حیات نے جرمن خبررساں ایجنسی "ڈی پی ای" کو بتایا کہ تباہ ہونے والی عمارت سے نو افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں لیکن خدشہ ہے کہ مزید افراد بھی ملبے دبے ہو سکتے ہیں۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں اور تاحال یہ تصدیق نہیں کی جا سکتی کہ یہ عمارت اسلحہ و بارود کو ضائع کرتے ہوئے ہونے والے دھماکے سے زمیں بوس ہوئی۔
ہلمند کے اکثر علاقوں پر طالبان عسکریت پسندوں کا قبضہ ہے اور صرف مرکزی شہر لشکر گاہ میں حکومت کی عملداری قائم ہے۔