جنوبی افغانستان میں سڑک کے کنارے نصب پھٹنے کے دو مختلف واقعات میں سات امریکی فوجی ہلاک ہوگئے۔ نیٹو حکام نے واقعہ کی تفصیلات جاری نہیں کیں تاہم ان کا کہنا تھا کہ پیر ہونے والے ایک حملے میں پانچ فوجی ہلاک ہوگئے۔
اس سے قبل مشرقی افغانستان کے صوبے ننگرہار کے صدر مقام جلال آباد میں ایک کار بم دھماکے میں ضلعی سربراہ ہلاک ہوگیا جبکہ چار افراد زخمی ہوگئے۔ دھماکا اس وقت ہوا جب ضلع لال پیر کے سربراہ سید محمد پلاون صوبائی گورنر کے کمپاوٴنڈ میں کارمیں سوار ہورہے تھے۔
حکام کا کہنا ہے کہ بم ان کی کار میں نصب کیا گیا تھا۔ دھماکے کے نتیجے میں محمد پلان ہلاک اور ان کے تین محافظ زخمی ہوگئے۔
ادھر نیٹو نے کہا ہے کہ اس نے 22اگست کو جنوبی صوبے بغلان میں اتحادی فوجوں کے مشترکہ آپریشن کے دوران شہریوں کی ہلاکت کے الزامات کی تحقیقات کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔
نیٹو کا کہنا ہے کہ اتحادی فوج کے ہیلی کاپٹروں کا نشانہ چوک جانے کے باعث مقررہ ہدف کے بجائے دو عمارتوں پر فائرنگ کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوگئے تھے۔
دوسری جانب افغان صدر حامد کرزئی نے اتوار کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ اتحادیوں کی موجودہ حکمت عملی غیر موثر ہے اور اس کے نتیجے میں صرف شہری ہلاک ہورہے ہیں۔ حامد کرزئی نے یہ بیان کابل کا دورہ کرنے والے جرمن پارلیمنٹ کے اسپیکر نوربرٹ لامرٹ کے ساتھ مذاکرات کے دوران کیا۔