چھ برطانوی فوجی جنوبی افغانستان میں اپنی آرمرڈ گاڑی ایک دھماکہ خیز مواد سے ٹکرانے کے نتیجے میں ہلاک ہوگئے۔
منگل کی شام جب یہ دھماکہ ہوا تو اس وقت برطانوی فوجی صوبے ہلمند کے صدر مقام لشکر گاہ کے قریب اپنی معمول کی گشت پر تھے۔
2006ء میں ایک ہیلی کاپٹر کے حادثے کے بعد، جس میں 14 فوجی ہلاک ہوگئے تھے، افغانستان میں کسی ایک دن میں برطانوی فوجیوں کی ہلاکت کا دوسرابڑا واقعہ ہے۔
نیٹو نے کہاہے کہ فوجیوں کا خیال ہے یہ ہلاکتیں کسی نامعلوم دھماکہ خیز ہتھیار کے حملے سے ہوئیں ۔
جب کہ افغان عہدے داروں کا کہناہے کہ برطانوی فوجیوں کی گاڑی ایک بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی تھی۔
چار فوجیوں کی ہلاکت کے بعد 2001ء سے اب تک افغانستان میں ہلاک ہونے والے برطانوی سپاہیوں کی تعداد 404 ہوگئی ہے۔
افغانستان میں گذشتہ دس سال سے جاری اس جنگ میں امریکہ کے بعد سب سے زیادہ ہلاکتیں برطانوی فوجیوں کی ہوئی ہیں۔
برطانیہ کے وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے بدھ کو انسانی جانوں کے نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کی سیکیورٹی کے لیے افغانستان کا مشن جاری رکھا جائے گا۔
وزیر دفاع فلپ ہامونڈ نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے اس سے دہشت گرد کے خلاف مشن متاثر نہیں ہوگا۔
افغانستان میں اس وقت برطانیہ کے تقربیاً ساڑھے نو ہزار فوجی موجود ہیں ، جن کی اکثریت صوبے ہلمند میں تعینات ہے۔ برطانیہ اس سال کے آخر تک اپنے کئی سو فوجی نکالنے کا ارادہ رکھتا ہے
پروگرام کے مطابق 2014ء کے آخر تک بین الاقوامی فوج افغانستان سے چلی جائے گی۔