رسائی کے لنکس

افغانستان: خودکش حملے میں ایک اعلیٰ عہدے دار ہلاک


جلال آباد میں صوبائی ڈائریکٹر مذہبی امور کی کار پر خود کش حملے کے بعد سیکیورٹی اہل کار شواہد اکھٹے کر ہے ہیں۔ 7 مارچ 2018
جلال آباد میں صوبائی ڈائریکٹر مذہبی امور کی کار پر خود کش حملے کے بعد سیکیورٹی اہل کار شواہد اکھٹے کر ہے ہیں۔ 7 مارچ 2018

بدھ کے روز مشرقی افغانستان میں ایک خود کش حملے میں ہلاک ہونے والے افراد میں صوبائی حکومت کا ایک اعلیٰ عہدے دار بھی شامل ہے۔

اس حملے میں کم ازکم تین افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔

یہ حملہ افغان صوبے ننگرہار کے صدر مقام جلال آباد میں ہوا جس کی زد میں آکر مذہبی أمور اور حج سے متعلق محکمے کے ڈائریکٹر عبدالظاہر حقانی ہلاک ہو گئے۔

صوبائی حکومت کے ایک ترجمان عطااللہ خوگیانی نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ خودکش بمبار نے ایک مصروف شاہراہ پر حقانی کی گاڑی کے قریب پہنچ کر خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔

ہلاک ہونے والوں میں حقانی کا محافظ بھی شامل ہے جب کہ دھماکے سے تقریباً ایک درجن افراد زخمی ہو گئے جن میں سے زیادہ تر راہگیر تھے۔

حقانی اسلام پرست طالبان کے ناقد تھے اور مذہب کے نام پر افغان شہریوں کو ہلاک کرنے پر داعش کے عسکریت پسندوں کی کھلے عام مذمت کرتے تھے۔

ان پر اس سے پہلے بھی کئی قاتلانہ حملے ہو چکے ہیں جن میں وہ محفوظ رہے۔ ان کا ایک بھائی ایک ایسے ہی حملے میں مارا جا چکا ہے۔

داعش کے جنگجو ننگرہار کو دوسرے افغان علاقوں پر حملوں کے لیے اپنے ایک مرکز کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG