افغانستان میں ایک ویگن ، جس میں بچے اور عورتیں سوار تھیں ، سڑک کنارے نصب ایک بم سے ٹکرا گئی ، جس سے اس پر سوار تمام افراد ہلاک ہوگئے، جب کہ ایک اور واقعہ میں کئی دیہاتیوں سمیت ایک گدھا بھی ہلاک ہوا۔ عام شہریوں پر حملوں کی اس نئی لہر سے کابل حکومت کے خلاف لوگوں کی برہمی میں اضافہ ہورہاہے۔
ہفتے کے روز یہ دہشت گرد حملہ زابل صوبے کے شامل زئی ضلع میں ہوا جس میں ایک ویگن کے بم سے ٹکرانے کے نتیجے میں اس پر سوار 13 افراد ہلاک ہوگئے۔ عہدے داروں کا کہناہے ہلاک ہونے والے تمام افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا اور ان میں چار خواتین اور دو بچے بھی شامل تھے۔
جمعے کے روز ایک اور واقعہ میں صوبہ قندھار میں چار دیہاتی ہلاک ہوگئے۔
دو دیہاتی ایک گدھے کے ایک بم سے ٹکرانے کے نتیجے میں ہلاک ہوئے۔ جب کہ ان کی مدد کے لیے آنے والے دو دیہاتی ایک اور بم پھنٹے سے ہلاک ہوگئے۔
افغان صدر حامد کرزئی نے ان حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے اس کارروائیوں میں ملوث افراد نہیں چاہتے کہ افغان قوم دکھوں کے بغیر اپنی زندگی گذار سکے۔
مقامی حکام کے مطابق بظاہر معلوم ہوتا ہے کہ یہ لوگ افغان مہاجرین تھے جو پاکستان سے واپس آرہے تھے۔ فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے یہ مرنے والے افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا۔
شدت پسند سڑک میں بم نصب کرکے اتحادی اور افغان سکیورٹی فورسز کو نشانہ بناتے ہیں لیکن اکثر یہ عام شہریوں کی ہلاکت کا باعث بھی بنتے ہیں۔