حکام کا کہنا ہے کہ افغانستان میں مختلف پر تشدد واقعات میں سات امریکی فوجیوں سمیت کم از کم دس غیر ملکی سکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔
پیر کو ہوئی یہ ہلاکتیں گذشتہ برس اکتوبر کے بعد سے ایک دن میں ہونے والی سب سے زیادہ ہلاکتیں ہیں۔
امریکی فوج کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق پانچ فوجی مشرقی افغانستان میں سڑک میں نصب کیے گئے بم کے دھماکے میں ہلاک ہو گئے جب کہ دو فوجی جنوبی علاقوں میں پیش آئے بم دھماکے اور فائرنگ کے مختلف واقعات میں ہلاک ہوئے۔
ادھر نیٹو نے کہا ہے کہ اتحادی افواج کے تین اہلکار مشرقی اور جنوبی علاقوں میں کیے گئے حملوں میں ہلاک ہو گئے ہیں ۔
فرانسیسی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ایک فوجی افغان دارالحکومت کابل کے شمال مشرق میں واقع صوبہ کاپیسا میں کیے گئے ایک راکٹ حملے میں ہلاک ہوا جب کہ آسٹریلوی فوج کے قائم مقام سربراہ نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا ہے کہ افغانستان کے جنوبی صوبے ارضگان میں ایک بم دھماکے میں آسٹریلیا کے دو فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔
دریں اثنا امریکی حکام کا کہنا ہے کہ تین خودکش حملہ آوروں نے قندھار شہر میں واقع افغان پولیس کے تربیتی مرکز پر حملہ کیا جس میں ایک امریکی ٹرینر اور ایک نیپالی گارڈ ہلاک ہو گیا۔
واضح رہے کہ طالبان جنگجوؤں کی جانب سے کی جانے والی پر تشدد کارروائیوں میں ایک ایسے وقت اضافہ ہوا ہے جب بین الاقوامی سکیورٹی فورسز جنوبی افغانستان میں ایک بڑے آپریشن کی تیاری کر رہی ہیں۔
گذشتہ ہفتے کابل میں ہوئے قومی جرگے کے شرکاء نے افغانستان میں امن کے لیے طالبان کے ساتھ مذاکرات کی حمایت کی تھی۔