افغانستان میں مقامی حکام نے بتایا ہے کہ پاکستان کی سرحد کے قریب صوبہ پکتیکا میں ایک اڈے پر حملہ کرنے والے کم ازکم 70 طالبان شدت پسندوں کو ہلاک کردیا گیا۔
پکتیکا کے گورنر کے ایک ترجمان نے بتایا کہ افغان اور نیٹو افواج نے منگل کو دیر گئے مشترکہ طور پر اس کارروائی میں حصہ لیا۔
نیٹو نے بھی اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتحادی افواج کے طیاروں نے بھی عسکریت پسندوں کے خلاف لڑائی میں مدد فراہم کی لیکن شدت پسندوں کی ہلاکتوں سے متعلق نیٹو نے کچھ نہیں بتایا۔
دریں اثناء آسٹریلیا کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ جنوبی افغانستان میں واقع ایک فوجی اڈے پر موجود ایک افغان اہلکار نے فائرنگ کرکے تین آسٹریلوی فوجیوں کو شدید زخمی کردیا۔
حکام کے مطابق افغان فوجی خودکار ہتھیار اور گرینیڈ لانچر سے لیس تھا۔ یہ واقعہ منگل کو صوبہ ارزگان میں پیش آیا جس میں دو افغان فوجی زخمی بھی ہوئے۔
حملہ آور ایک افغان فوجی گاڑی میں فرار ہوگیا اور اس کی تلاش جاری ہے۔
دو ہفتے سے بھی کم عرصے میں پیش آنے والا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ اس سے قبل ایک افغان فوجی نے فائرنگ کرکے تین آسٹریلوی فوجیوں کو ہلاک اور سات کو اس وقت زخمی کردیا تھا جب وہ پریڈ میں مصروف تھے۔
آسٹریلوی وزیراعظم جولیا گیلارڈ نے بدھ کے روز کہا کہ گو کہ یہ واقعات ’تکلیف دہ‘ اور ’دہشت ناک‘ ہیں لیکن افغانستان میں ان کے ملک کا مشن جاری رہنا ناگزیر ہے۔
افغانستان میں 1550 آسٹریلوی فوجی تعینات ہیں جو کہ کسی بھی غیر نیٹو ملک کے فوجیوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ نیٹو کی زیر قیادت اتحاد میں شامل ہونے کے بعد سے اب تک اس کے 32 فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔