پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کھیل سے تعلیم کے میدان کا رخ کر لیا ہے اور ان کی این جی او 'شاہد آفریدی فاونڈیشن' نے لاہور کے نواحی علاقے ملک پور کے ایک اسکول کو 'ایڈاپٹ' کرلیا ہے۔
شاہد آفریدی نے اپنے اس پروجیکٹ کو اپنی دوسری اننگز کا نام دیا ہے جہاں بچوں کے لیے تعلیم اور ان کے والدین کو بلا سود قرض دیا جائے گا۔
اسکول کے ساتھ معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بوم بوم آفریدی نے کہا کہ 20 سال کرکٹ میں لوگوں نے انہیں بہت کچھ دیا اور اب یہ ان کے لیے لوٹانے کا وقت ہے۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ بچوں کو تعلیم کے ساتھ اچھے گراؤنڈ بھی دیے جائیں۔
سابق کپتان نے بتایا کہ ان کی پنجاب اور سندھ کی صوبائی حکومتوں کے ساتھ ان کی این جی او کے تحت سرکاری اسکولوں کو اپنانے سے متعلق بات چل رہی ہے۔
شاہد آفریدی نے اپنی این جی او کے تحت چلنے والے اسکولوں سے متعلق اپنے منصوبے پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ تمام اسکولوں میں بچوں کو مفت تعلیم اور شام کے اوقات میں مفت فنی تعلیم دی جائے گی جبکہ کھیل کے میدان اسکولوں کا لازمی جزو ہونگے۔
آفریدی نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ بچے خوب پڑھیں، ڈاکٹر اور انجینئر بنیں لیکن ساتھ ہی اچھے کھلاڑی بھی ہوں۔
بوم بوم نے اس موقع پر پاکستان میں کرکٹ کی بہتری کے لیے کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو کچھ مشورے بھی دیے۔
انہوں نے کہا کہ پی سی بی ٹیسٹ کرکٹ میں بہتری کے لیے مصباح الحق اور یونس خان کے تجربات سے فائدہ اٹھائے۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ پی سی بی لاہور کے علاوہ ملتان، راولپنڈی اور کراچی میں بھی میچز کرائے تا کہ دنیا کو یہ پیغام دیا جائے کہ صرف لاہور ہی نہیں بلکہ پورا پاکستان محفوظ ہے۔
شاہد آفریدی سری لنکن کرکٹ ٹیم کی پاکستان آمد کے حوالے سے بھی کافی پرامید تھے۔
سابق کپتان نے کہا کہ پاکستان نے سری لنکن کرکٹ بورڈ کا بہت ساتھ دیا ہے اور اب ان کی باری ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ سری لنکا کے تمام کھلاڑی تیسرے ٹی ٹوئنٹی میچ کے لیے ضرور پاکستان آئیں گے۔