امریکہ میں جو لوگ ریٹائرمنٹ کے بعد وسطی فلوریڈا کے علاقے ولیجیز میں جاتےہیں وہ بڑھاپا خاموشی سےگزارنا نہیں چاہتے۔امریکہ کی 2020 کی مردم شماری کے اعداد و شمار کے مطابق ، دی ویلیجز دنیا بھر کی ایک سب سے بڑی ریٹائرمنٹ کمیونٹی ہے ۔دی ویلیجز ، سومٹر ، لیک اور میرین کاونٹیز میں 57 اسکوائر میل کے رقبے پر محیط ایک کمیونٹی ڈیویلپمنٹ ڈسٹرکٹ ہےجس کے پاس لوکل گورنمنٹ جیسے اختیارات ہیں ۔
فلوریڈا میں 22 ملین سے زیادہ لوگ بستےہیں ۔ ہر پانچ میں سے ایک کی عمر 65 سال سے زیادہ ہے۔ ریٹائرڈ لوگ اکثر گرم موسم، سست رو زندگی اور اس قسم کا رہن سہن چاہتےہیں جیسا کہ دی ویلیجز جیسی ریٹائر منٹ کمیونٹیز میں فراہم کیا جاتا ہے۔
نیو جرسی کے مائیکل روش کی مثال لے لیں جو کہتے ہیں کہ وہ ہائی اسکول میں تاریخ پڑھانے سے لے کر کیسینو کے ایک ڈیلر تک ہر کام کر چکے ہیں اور خود کو ایک سوشل اور ملنسار شخص کہتے ہیں ۔ ان کا کہنا ہےکہ مجھے ڈانس کرنا پسند ہیں اور میں نے دیکھا کہ وہاں ہر رات لائیو تفریح فراہم ہوتی ہے ۔ مجھے یہ بات پر کشش لگی ۔ پھر یہ کہ آپ اپنی مرضی کے مطابق اس میں کم یا زیادہ حصہ لے سکتے ہیں ۔
ایک ریٹائرڈ مالیاتی منصوبہ ساز ، ڈینس مولن جو ٹکساس سے دی ویلجز میں منتقل ہوئی ہیں کہتی ہیں کہ یہاں ہر وہ چیز ہے جو ریٹائرڈ لوگ کرنا چاہتے ہیں ، وہ کیا محسوس کرتےہیں، وہ کس بات سے خوش ہوتےہیں ، وہ کس قسم کی موسیقی پسند کرتے ہیں ، ہماری دلچسپیاں کیا ہیں ۔
ان کا کہنا ہے کہ مجھے یقینی طور پر یہاں اپنی اہمیت میں اضافہ محسوس ہوتا ہے کیوں کہ یہاں وہ عمر کے مطابق سہولیات فراہم کرتے ہیں ۔ وہ واقعی ہماری عمر کے ، ریٹائرڈ لوگوں کے گروپ کے بارے میں سوچتےہیں ۔
پٹس برگ سے تعلق رکھنے والے رے ہنری جو تعمیراتی شعبے میں کام کیا کرتے تھے یہاں صرف گھومنے پھرنے آئے تھے اور پھر کبھی واپس نہیں گئے ۔
ایک پر ہجوم بار کے سامنے کھڑے ہو کر انہوں نے کہا کہ میں یہاں آنے کے بعد واپس نہیں جانا چاہتا ۔ یہاں بہت زیادہ تفریح ہے۔ آپ صبح اٹھیں اور یہا ں آجائیں ، کچھ دوستوں سے ملیں ،تھوڑا سا ڈانس کریں ، کچھ مشروبات لیں ، کسی اچھی جگہ کھانا کھائیں اور گھر واپس چلے جائیں ۔ اور اگلے دن بھی ایسا ہی کریں۔
دی ویلیجز ، سومٹر ، لیک اور میرین کاونٹیز میں 57 اسکوائر میل کے رقبے پر محیط ایک کمیونٹی ڈیویلپمنٹ ڈسٹرکٹ ہےجس کے پاس لوکل گورنمنٹ جیسے اختیارات ہیں ۔
یہاں 50 گولف کورسز ہیں ، اور ویلیجز میں سینکڑوں دوسری سر گرمیاں دستیاب ہیں جن میں آرٹس اور کرافٹس، بک کلب ، گیمز ، ڈانسنگ اور سنگلز کی تقریبات شامل ہیں ۔ تین ٹاون اسکوئرز میں جہاں ریسٹورنٹس اور دکانیں موجود ہیں ،رات کو تفریح فراہم کی جاتی ہے ۔
لورین ریچی ، اورلینڈو سینی ٹل کی ایک ریٹائرڈ کالم نگار ہیں ۔ جو ویلیجز اور اس کےرہائشیوں کےبارے میں رپورٹنگ کیا کرتی تھیں ۔ وہ کہتی ہیں کہ وہ ایک طرز زندگی خرید رہے ہیں ۔اور وہ جو طرز زندگی خرید رہے ہیں وہ ایسا طرز زندگی ہےجس کے بارے میں انہیں یقین ہے کہ وہ اس کے حقدار ہیں ۔ انہوں نے پوری زندگی کام کیا ہے اور ہر موسم سرما میں برف صاف کی ہے ۔
ان کا کہنا ہے کہ لوگ اسے بوڑھوں کا ڈزنی کہتے ہیں ۔ بالکل یہ واقعی ان کا ڈزنی ہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ اس طرح کی بنائی ہوئی تفریحی جگہیں پسند کرتے ہیں اور کچھ دوسری قسم کےلوگوں کےلیےان کا خاندان اولین ترجیح ہوتا ہے اور وہ اپنے پوتا پوتیوں اور نواسہ نواسیوں کے قریب رہنے کے لیےشمال میں رہنا چاہتے ہیں ۔
روش جو نیو جرسی سے 2022 میں ویلیجز منتقل ہوئے تھے ، کہتے ہیں کہ کچھ ریٹائرڈ لوگ سب سے زیادہ اہمیت تحفظ کو دیتے ہیں ۔ ویلیجز میں تمام علاقے محفوظ ہیں ۔ آپ جہاں کہیں بھی جائیں آ پ خود کو محفوظ محسوس کریں گے ۔
خود کو محفوظ محسوس کرنا باربرا ویس کے لیے بھی اہم تھا۔ وہ لیز برگ میں ہاتھورن کےمقام پر رہتی ہیں جو اورلینڈو سے تقریباً ایک گھنٹے کی مسافت پر ایک محفوظ ریٹائرمنٹ آبادی ہے جہاں ایمرجنسی کا عملہ ہمیشہ تیار ہوتا ہے ۔
ویس کہتی ہیں کہ ہمارےگھروں میں ہمارے پاس بٹن ہوتے ہیں ، تو اگر ہمیں رات کسی وقت کوئی ایمرجنسی ہو تو ہم بٹن دباتے ہیں۔ کوئی آئے گا اور چیک کرے گا اور دیکھے گا کہ کیا ہورہا ہے ۔ یہ حفاظت کا ایک انتہائی احساس ہے خاص طور پر جب آپ بیوہ یا تنہا ہوں ۔
ہاتھورن میں لگ بھگ 2000 لوگ رہتے ہیں ۔ فلوریڈا منتقل ہونے والے ریٹائرڈ لوگوں کے پاس فیصلے کےلیے سینکڑوں ریٹائرڈ کمیونٹیز دستیاب ہیں ۔
رئیلٹر ، شیرن ووٹن کہتی ہیں کہ ہمارے پاس اتنی بہت سی آبادیاں ہیں جن میں سے کسی کو بھی اپنی پسند کی کوئی کمیونٹی مل جاتی ہے ۔ وہ کہتی ہیں کہ میرا خیال ہے کہ 55 سال سے زیادہ عمر کے گروپ کی آبادیاں ان لوگوں کےلیے بہت موزوں ہوتی ہیں جو ریٹائر ہو رہے ہوں۔ بہت سے لوگ اپنی پوری زندگی کام کرتے ہیں اور جب وہ ریٹائر ہوتے ہیں تو وہ چاہتے ہیں کہ کسی ایسی جگہ جائیں جہاں کرنے کےلیے سر گرمیاں ہوں ، سہولت ہو ، اور ایک زیادہ پر سکون طرز زندگی ہو۔
یہ وہ طرز زندگی ہےجسے ویس نےاپنایا ہے ۔ وہ کہتی ہیں کہ وہ آب و ہوا، دوستی اور خود کو بحال کرنے کےلیے فلوریڈا آئی ہیں ۔
وہ کہتی ہیں کہ ان آبادیوں میں بوڑھوں کےلیے ایسی سرگرمیوں کے مواقع ہیں جو عام طور پر صرف نوجوانوں کےلیےہی مخصوص ہوتے ہیں ، خاص طور پر جب آپ 80 کے پیٹے میں ہوں۔ ان کا کہنا ہےکہ ہو سکتا ہےکہ آپ نے ہائی اسکول میں کبھی بگل بجایا ہو اور کبھی دوبارہ نہ بجایا ہوا ور پھر آپ کوان میں سے کسی ایک آبادی میں رہنے کا موقع ملے اور آپ کو پتہ چلے کہ وہاں کوئی آرکسٹرا یا ایسی کوئی چیز ہے اور آپ ایک بار پھر بگل بجانا شروع کردیں ۔
لیکن 87 سالہ ویس اور ان کے 90 سالہ شوہر کے لیے لطف کے دن اب ختم ہونے کو ہیں ۔30 سال تک فلوریڈا میں ریٹائرڈ زندگی گزارنے کے بعد وہ اب اپنے بالغ بچوں کے قریب رہنے کے لیے ریاست مین واپس جارہے ہیں۔ وہ ایک ایسے ٹاون ہاؤس میں رہنے کا پروگرام بنا رہے ہیں جو ان کی بالغ بیٹی کی رہائش گاہ سے جڑا ہوا ہے۔
ویس کہتی ہیں کہ سچ تو یہ ہے کہ جب آپ 87 اور 90 سال کے ہوجائیں تو آپ مزید 20 سال یہاں نہیں رہیں گے ۔ تو جب آپ ابھی چل سکتے ہیں ، بات کرسکتے ہیں، چیونگم چبا سکتے ہیں تو شاید یہ وہ وقت ہے کہ آپ یہ جگہ چھوڑ دیں اور کسی اور جگہ رہائش اختیار کرلیں ۔ آپ ہمیشہ صحت مند نہیں رہیں گے ۔ تو جب آپ کمزور ہوتے ہیں تو آپ کا خاندان آپ کےلیے موجود ہوتاہے ۔
رئیلٹر ووٹن کا کہنا ہے کہ بوڑھے کلائنٹس کےلیے فلوریڈا چھوڑنا غیرمعمولی بات نہیں ہے۔ آپ زندگی کے اس موڑ پر آجاتے ہیں جہاں آپ ممکن ہے گاڑی نہ چلا سکیں ، اور آپ ممکن ہے اپنے بچوں یا خاندان کے افراد کےقریب تر رہنا چاہیں ۔
ویس اگرچہ گزشتہ 30 سال اپنی ریٹائرمنٹ کمیونٹی میں خوشی خوشی گزار چکی ہیں لیکن وہ یہاں سے منتقل ہوتے ہوئے بہت خوشی محسوس کر رہی ہیں ۔ وہ کہتی ہیں کہ یہ ایک ایڈونچر ہے ۔ یہ ایک نئی چیز ہے ، ایک نیا باب۔87 سال کی عمر کے بہت سے لوگوں کے پاس کوئی نیا باب نہیں ہوتا ۔
وی او اے نیوز