رسائی کے لنکس

الیکشن سے قبل امریکی عوام میں معیشت پر اعتماد میں اضافہ


  • امریکی صارفین میں اب ملکی معیشت کی گزشتہ ایک سال کے دوران حیران کن حد تک بہتر کارکردگی کا تاثر زیادہ عام ہورہا ہے۔
  • "یو ایس کنزیومر انڈیکس" یعنی امریکی صارفین کے اعتماد میں پچھلے تین سالوں میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔
  • معیشت کے متعلق یہ خبر ڈیمو کریٹک امیدوار نائب صدر کاملا ہیرس کے لیے اچھی ہو سکتی ہے۔
  • ٹرمپ نے کہا اگر کاملا ہیرس چار سال کے لیے منتخب ہو جاتی ہین تو امریکی معیشت کبھی بھی بحال نہیں ہوگی۔
  • ہیرس نے لوگوں کی گروسری اور مکانوں کی زیادہ قیمتوں کی صورت میں معاشی تکا لیف کو دور کرنے کے لیے مختلف راستوں کی بات کی ہے۔

اگلے ہفتے کے صدارتی الیکشن سے قبل ایسے آثار دکھائی دے رہے ہیں کہ کوویڈ کی عالمی وبا کے وقت سے معیشت کے بارے میں پریشان امریکی صارفین کا اب ملکی معیشت کی گزشتہ ایک سال کے دوران حیران کن حد تک بہتر کارکردگی کا تاثر زیادہ عام ہورہا ہے۔

اس ہفتے اقتصادی نمو سے منسلک "یو ایس کنزیومر انڈیکس" یعنی امریکی صارفین کے اعتماد میں پچھلے تین سالوں میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔ انڈیکس ستمبر کے 99.2 پوائنٹس کی سطح سے بڑھ کر اکتوبر میں 108.7 ہوگیا۔

انڈیکس کو جاری کرنے والے کانفرنس بورڈ نے کہا کہ مستقبل کے اقتصادی حالات کے متعلق اس کی توقعات میں 6.3 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جو بڑھ کر 89.1 تک ہوگیا۔

ڈیٹا ظاہر کرتا ہے کہ کئی مہینوں سے آنے والی اچھی اقتصادی خبریں اب امریکی صارفین تک پہنچنا شروع ہوگئی ہیں، جو اب تک کرونا کی عالمی وبا کے بعد کے دو سالوں میں شروع ہونے والی غیرمعمولی مہنگائی کے زیر اثر تھے۔

معیشت کے متعلق یہ خبر ڈیمو کریٹک امیدوار نائب صدر کاملا ہیرس کے لیے اچھی ہو سکتی ہے۔

ابھی تک نائب صدر اور صدر جو بائیڈن امریکی عوام کو قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ معیشت حقیقتاً بحال ہو چکی ہے۔

اس دوران ری پلیکن امیدوار سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ شازو نادر ہی ایسا کوئی موقع ہاتھ سے جانے دیتے ہیں جب وہ امریکی ووٹروں کو یہ یاد نہیں کراتے کہ بائیڈن کے دور حکومت کے پہلے نصف حصے میں مہنگائی بڑھی اور کس طرح اس نے لوگوں کے گھریلو بجٹ کو نقصان پہنچایا۔

دوسرے اقتصادی اشارے کیا کہتے ہیں؟

بدھ کو امریکی محکمہ تجارت نے کہا کہ سال کی تیسری سہ ماہی میں امریکی جی ڈی پی کی شرح نمو 2.8 فیصد رہی۔

اگرچہ یہ اعدادوشمار توقعات سے کم تھے پھر بھی ان سے اشارہ ملتا ہے کہ امریکی معیشت عالمی وبا کے سالوں کے مقابلے میں اب زیادہ بڑی ہوگئی ہے اور یہ کہ معیشت اب تیز تر رفتار سے بڑھ رہی ہے۔

افراط زر، جس نے معیشت کے بارے میں صارفین پر منفی اثر ڈالا ہے، اس وقت 2.4 فیصد کی سالانہ پر ہے۔ یہ جون 2022 میں 9.1 فیصد کی سب سےبلند سطح سے کم ہے۔

اس دوران امریکی ورکرز کی اجرت میں، جسے قوت خرید کے طورپر بیان کیا جاتا ہے، مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

ریاست اٹلانٹا کے فیڈرل ریزرو کے مطابق اوسط تنخواہوں میں سال 2023 کے افراط زر کی سطح کے مقابلے میں اب زیادہ شرح سے اضافہ ہو رہا ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق اوسط گھرانوں کی قوت خرید عالمی وبا کے سالوں سے قبل کی سطح سے زیادہ ہے اور وہ مہنگائی کے مسئلے کو کسی بھی حل کر رہی ہے۔

لوگوں کے تاثر میں تبدیلی

بینک ریٹ ڈاٹ کام کے چیف مالیاتی تجزیہ کار گریگ مکبرائڈ کہتے ہیں کہ اگر آپ معیشت کو ڈیٹا اور دوسرے معیارات کے حوالے سے مجموعی طور پر دیکھیں تو یہ ٹھوس شکل میں ہے۔

انہوں ںے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ شرح نمو توقعات سے بڑھ کر ہے اور پھر بھی افراط زر میں کمی آرہی ہے اور شرح سود کے باوجود جاب مارکیٹ یعنی ملازمتوں کے مواقع بہت اچھا رجحان ظاہر کر رہے ہیں۔

تاہم، انہوں نے کہا کہ معیشت کی اچھی خبروں کے بارے میں صارفین کے تاثر تبدیل کرنے میں بہت وقت لگا ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ گھرانے جس بات سے نبرد آزما ہیں وہ یہ ہے کہ اشیا کی قیمتیں گزشتہ کچھ سالوں کے مقابلے میں بہت زیادہ ہیں۔

"چاہے آپ سپر مارکیٹ میں ہوں، ماہانہ کرایہ دے رہے ہوں، یا انشورنس کی قسط ادا کر رہے ہیں، آپ کو روزانہ یہ احساس ہوتا ہے کہ ماضی کے مقابلے میں اشیا کی قیمتیں کتنی زیادہ ہیں۔"

انہوں نے مزید کہا، یہ حقیقت ہے اور اسی نے صارفین کے معیشت کے بارے میں احساس کو متاثر کیا ہے۔
سیاسی ردعمل کیا ہے؟

انتخابی مہم کے دوران ابھی کاملا ہیرس نے اس پر کوئی زیادہ بات نہیں کی ہے۔ منگل کو واشنگٹن میں ایک خطاب کے دوران انہوں نے محتاط انداز میں تسلیم کیا کہ کہ مہنگائی کے زخم اب بھی بھر رہے ہیںٕ۔ انہوں نے لوگوں کی گروسری اور مکانوں کی بلند قیمتوں کی صورت میں معاشی تکالیف کو دور کرنے کے لیے مختلف راستوں کی بات کی ہے۔

تاہم، امریکی اقتصادی مشیروں کی کونسل کے چیرمین جیرڈ برنسٹائن نے وائٹ ہاوس میں ایک بریفنگ کے دوران کہا کہ صارفین کے اعتماد میں اضافہ بتاتا ہے کہ مہنگائی میں کمی، اچھی نمو اور ٹھوس جاب مارکیٹ اور تنخواہوں اور آمدنی میں اضافہ، امریکی گھروں کی مدد کر رہے ہیں۔

دوسری طرف ٹرمپ انتخابی مہم میں اپنے بیانیے کا پرچار کر رہے ہیں۔

گزشتہ اتوار کو نیویارک میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا اگر کاملاہیرس چار سال کے لیے منتخب ہو جاتی ہیں تو امریکی معیشت کبھی بھی بحال نہیں ہوگی۔

اپنے بارے میں انہوں نےکہا، "اگر میں فتح یاب ہوتاہوں تو ہم تاریخ کی عظیم ترین معیشت کو جلدی ہی بہتر کریں گے۔ اور ہمارے چار سالہ دور میں ایسا ہی تھا۔"

ان کے بقول، ہم مہنگائی کو تیزی سے شکست دیں گے اور ہم امریکہ کو ایک بار پھر ایسی جگہ بنادیں گے جہاں سستے طریقے سے رہا جا سکے۔

فورم

XS
SM
MD
LG